باپوں  کا  باپ 
 
 مسلمانوں کے  نزديک  تمام  انسانوں  کا  باپ  انسان  ہي  ہے  ،  ساري  نسل  انساني  اُسي  سے  چلي  ،  اس  کا  نام  حضرت آدم  عليہ السلام  ہے  اور  اُسے  رب  نے  اپنے ہاتھوں  سے بنايا  اِس  پہلے  انسان  کو  بغير ماں  باپ  کے مٹي  سے  بنايا  اللہ تعالٰي نے  فرمايا
 وبدء خلق الانسان من طين
 تخليق انساني  کي ابتداء  مٹي  سے  ہوئي  ، مٹي  سے  شے  بناني  ہوتو  چار  مدارج  ہونگيں‌ ،
سوکھی مٹی
گیلی مٹی
گوندھی ہوئی چکنی مٹی
بن جانے کے بعد کھنکھناتی ہوئی بجھنگ مٹی
پہلے باپ کی تخلیق میں چاروں مدارج کا ذکر کیا۔
صرف مٹی کا ذکر سورۃ آل عمران آیۃ 59 میں ان مثل عیسی عند اللہ کمثل آدم خلقہ من یعنی آدم کو تراب سے پیدا کیا ۔
گیلی مٹی کا ذکر :: طین پانی میں ملی ہوئی مٹی کو کہتے ہیں (‌المفردات )  اذ قال ربک للمئکۃ انی خالق بشر من طین یعنی تمہارے رب نے کہا فرشتوں سے میں ایک بشر کو گارے سے پیدا کرنے والا ہوں ۔
گوندھی ہوئی چکنی مٹی  انا خلقنا ھم من طین لازب ( صافات) یعنی ہم نے ان کو چپکتے گارے سے پیدا کیا
چکنی مٹی سے تم ہر طرح کی شے بنا سکتے ہو بن جانے کے بعد وہ سوکھنے پہ کھنکھناتی مٹی کی طرح ہوجاتی ہے اس حالت کا یوں ذکر کیا ولقد خلقنا الانسان من صلصال من حما مسنون (حجر 26) یعنی ہم نے انسان کو کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے پیدا کیا ہے ۔
اب آپ کو  آیات میں  پہلے باپ کی تخلیق کے ذکر مختلف الفاظ آنے پر پریشانی نہیں ہوگی کہ کبھی کہا تراب سے پیدا کیا کبھی طین کہا کبھی طین لازب کہا اور کبھی صلصال کہا ۔ سب سے پہلے عزائیل علیہ السلام کے ہاتھوں مٹی منگوائی اس پر پانی ڈالا پھر اسے گوندھ کر لیس دار بنایا پھر اللہ تعالٰی نے کالب بنایا اور یہ کام جنت میں ہوا مسند امام احمد جلد سوئم صفحہ 229 پہ ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لما صور اللہ فی الجنۃ ترکہ ماشاءاللہ ترجمہ ::  جب اللہ تعالٰی نے آدم علیہ السلام کا لبد جنت میں بنایا تو کچھ عرصہ چھوڑے رکھا پھر اپنی روح پھونکی تو اس میں حرکت پیدا ہوگئی اس کا نام آدم رکھا ، لفظ آدم قرآ ن مجید میں 25 مرتبہ آیا ہے ، پھر اللہ تعالٰی نے پہلے باپ کو خود علم سیکھایا ، اشیاء کے نام سیکھائے ، پہلا انسان ہی مہذب اور تعلیم یافتہ تھا ، اللہ تعالٰی نے اسے اپنا نائب بنایا اور فرشتوں سے سجدہ کروایا ، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پہلے انسان کی شکل و صورت کیسی تھی ؟  ہمارے پاس فرمان مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم ہے آپ اس سے اندازہ لگالیں تہذیب الاسماء واللغات کی جلد اول صفحہ 96 پہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آنا اشبہ الناس بابی آدم ترجمہ میں تمام لوگوں میں اپنے باپ آدم علیہ السلام سے زیادہ مشابہ ہوں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک تاریخ کی مستند کتابوں میں موجود ہے آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارکہ میں آدم علیہ السلام کی جھلک دیکھ سکتے ہیں ، نہ معلوم کتنا عرصہ یہ باپوں کا باپ جنت میں سیر کرتا رہا پھر ان کی تنہائی دور کرنے کے لیے اللہ تعالٰی نے اس اکیلی جان سے ایک اور ہستی کو پیدا کیا ۔