شیخ نجدی کے بھائی
شیخ نجدی کے بھائی
شیخ نجدی کے بھائی سلیمان بن عبد الوہاب متوفی 1208 ھ اپنے والد کے مسلک کے حامل تھے اور اسلاف کے معمولات کو عقیدت سے لگائے ہوئے تھے ، ان کا تعارف کراتے ہوئے طنطناوی نے لکھا ہے :
وکان لعبد الوھاب ولد ان محمد و سلیمان اما سلیمان فکان عالما فقیھا ، وقد خلف اباہ فی قضاء حریملۃ وکان لہ ولدان عبد اللہ و عبد العزیز وکانا فی الورع والعبادۃ ایۃ من الایات ۔
( محمد بن عبد الوہاب نجدی مصنف شیخ علی طنطناوی جوہری مصری متوفی 1335 ھ صفحہ 13 )
ترجمہ : شیخ عبدالوہاب کے دو بیٹے تھے محمد اور سلیمان ، شیخ سلیمان بہت بڑے عالم اور فقیہہ تھے اور حریملہ میں اپنے والد کے بعد قاضی مقرر ہوئے ، ان کے دو لڑکے تھے عبد اللہ اور عبد العزیز وہ بھی عالم تھے اور عبادت اور تقوٰی میں اللہ تعالٰی کی آیات میں سے ایک آیت تھے ۔
شیخ سلیمان بن عبد الوہاب تمام زندگی شیخ نجدی سے عقائد کی جنگ لڑتے رہے ۔
(بحوالہ الدررالسنیۃ مصنف سید احمد بن زینی دحلان مکی شافعی متوفی 1304 ھ صفحہ 47 )
انہوں نے شیخ نجدی کے عقائد کے رَد میں ایک انتہائی مفید اور مدلل رسالہ الصواعق الالٰہیہ تصنیف کیا جس کو عوام و خواص میں انتہائی شہرت اور مقبولیت حاصل ہوئی ، موجودہ دور کے نجدی علماء کہتے ہیں کہ شیخ سلیمان نے اخیر عمر میں اپنے عقیدہ سے رجوع کرکے شیخ نجدی سے اتفاق کرلیا تھا لیکن یہ دعوٰی بلا دلیل ہے ، اس دعوٰی کے ثبوت پر نہ کوئی تاریخی شھادت ہے اور نہ شیخ سلیمان رحمۃ اللہ علیہ نے الصواعق الالٰہیہ کے بعد کوئی ایسی کتاب لکھی جس نے الصواعق الالٰہیہ میں مذکور دلائل پر خط نسخ کھینچ دیاہو۔