قدریوں کے ساتھ نشست
sulemansubhani نے Monday، 1 October 2018 کو شائع کیا.
حدیث نمبر :106
روایت ہے حضرت عمر سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے قدریوں کے ساتھ نشست و برخاست نہ رکھو ۱؎ نہ ان سے کلام کی ابتداءکرو ۲؎ (ابوداؤد)
شرح
۱؎ محبت اورمیل ملاپ کے طور پر تبلیغ یا مناظرہ کے لیے ٹھوس علماء کا اُن کے پاس جانا جائز ہے،پلپلے مسلمان بہرحال ان سے بچیں۔فی زمانہ قادیانیوں،وہابیوں،روافض سب کا یہی حکم ہے اگرمسلمان اس حدیث پر عمل کرتے تو یہ دین پھیلتے ہی نہیں،رب تعالٰی فرماتا ہے:”فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیۡنَ”۔
۲؎ لَاتُفَاتِحُوْا،فَتْح سے بنا بمعنےٰ ابتداءیا فیصلہ”رَبَّنَا افْتَحْ بَیۡنَنَا”یہ یعنی انہیں حاکم یا پنج نہ بناؤ،یا ان سے بات چیت اور مناظرہ وغیرہ کی ابتداء نہ کرو تاکہ فتنہ نہ ہو،اس سے پتہ لگاکہ بیدینوں کے جلسوں میں جانا،ان کی کتب کا مطالعہ کرنا،انہیں دعوتیں کھِلانا سب ناجائز ہیں۔
ٹیگز:-
ناجائز , قدریہ , فتنہ , نشست , برخاست , کلام , محبت , میل ملاپ , Ahadees , تبلیغ , hadees , مناظرہ , کتب