جوسویا وہ وضو کرے
sulemansubhani نے Friday، 25 January 2019 کو شائع کیا.
حدیث نمبر :303
روایت ہے حضرت علی سے فرماتے ہیں،فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ سرین کا بندھن آنکھیں ہیں تو جوسویا وہ وضو کرے ۱؎ اسے ابوداؤد نے روایت کیا۔
شرح
۱؎ یعنی اگر آنکھ کھلی رہے تو ریح نکلنے کی خبر رہتی ہے،سوتے ہی بےخبری ہوجاتی ہے۔لہذا اب نیند ہی ناقص مان لی گئی،خواہ ریح نکلے یا نہ نکلے،نیند کاجھونکا آیااوروضوگیا۔
شیخ امام محی السنۃ نے فرمایا کہ یہ اس کے لیئے ہے جو بیٹھا نہ ہوکیونکہ حضرت انس سے روایت صحیح مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نماز عشاء کا انتظار کرتے تھے حتی کہ ان کے سرجھک جاتے تھے پھرنماز پڑھ لیتے اور وضو نہ کرتے تھے ۱؎ اسے ابوداؤد اورترمذی نے روایت کیا مگر ترمذی نے بجائے “ینتظرون العشاء”الخ کے یہ فرمایا کہ وہ سوجاتے تھے۔
۱؎ لہذا جس نیند میں اعضاءڈھیلے نہ پڑیں اس سے وضو نہیں جاتا،اسی لئے کہا جاتا ہے کہ اگر عورت سجدے میں سوجائے تو وضو گیا اور اگر مرد سجدے میں سوجائے تو وضو نہیں جاتا کیونکہ مرد سجدے میں غافل نہیں سوسکتا ورنہ گرجائے گا۔
ٹیگز:-
ترمذی , ناقص , سنن ابوداؤد , سجدے , جامع ترمذی , مرد , آنکھ , حدیث , سرین , بندھن , عورت , سنن ترمذی , سویا , رسول اﷲ , آنکھیں , ریح , نماز , نیند , جھونکا , نبی کریم ﷺ , وضو , شیخ امام محی السنۃ , حضرت علی , عشاء , حضرت انس , صحابہ