کیا رجب کی پہلی رات کی کوئی فضیلت منقول ہے
sulemansubhani نے Saturday، 9 March 2019 کو شائع کیا.
سؤال:
کیا رجب کی پہلی رات کی کوئی فضیلت منقول ہے؟
جواب أز ابن طفیل الأزہری ( محمد علی):
امام شافعی فرماتے ہیں:
بلغنا أنه كان يقال:
إن الدعاء يستجاب في خمس ليال ؛ في ليلة الجمعة ، وليلة الأضحى ، وليلة الفطر ، وأول ليلة من رجب ، وليلة النصف من شعبان.
ترجمہ :
ہم تک ( یہ بات) پہنچی ہے کہ کہا جاتا رہتا تھا:
بے شک پانچ راتوں میں دعاء قبول ہوتی ہے ؛ جمعہ کی رات ، عید الأضحی ( قربانی والی عید کی رات ) ، ( عید), فطر کی رات ، أور رجب کی پہلی رات ، أور نصف شعبان کی رات ( شب براءت )۔
( الأم للشافعی ، العبادہ لیلة العيدين ، 1/284 )
پھر إمام شافعی أپنا فتوی دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
وأنا أستحب كلما حكيت في هذه الليالي من غير أن يكون فرضا.
ترجمہ:
إن راتوں میں جن جن ( عبادات کو ) ذکر کیا گیا ہے ( أن کو کرنا) مستحب سمجھتا ہوں فرض نہیں.
( مصدر سابق )
إمام نووی فرماتے ہیں:
وأسانيد الجميع ضعيفة .
ترجمہ :
تمام أحاديث کی سندیں ضعیف ہیں
پھر إمام شافعي کا فتوی نقل کرنے کے بعد حدیث ضعیف کے حکم کے بارے میں فرماتے ہیں:
أن الحديث ضعيف لما سبق في أول الكتاب أن أحاديث الفضائل يتسامح فيها ويعمل على وفق ضعيفها.
ترجمہ:
بے شک حدیث ضعیف جیسے کہ کتاب کے شروع میں گزر چکا ہے کہ أحادیث فضائل ( پہ عمل کرنے کے لیے) تسامح کیا جاتا ہے ، أور أس ( حدیث) ضعیف کے موافق عمل کیا جاتا ہے.
( المجموع شرح المہذب ، مسائل تتعلق بالعیدین ، 5/42 )
مزید وضاحت کے لیے درج ذیل کتب کا مطالعہ فرمائیں:
-فضائل الأوقات للبیہقی .
-فضائل رجب لأبی محمد الخلال
-لطائف المعارف لابن رجب.
تبیین العجب فیما ورد من رجب لابن حجر عسقلانی.-
-الأدب لرجب لملا علی قاری.
-فضائل شہر رجب للکتانی
خلاصۂ کلام:
رجب کی پہلی رات کی فضیلت میں أحادیث ضعیفہ وارد ہیں أور أخف ضعفا آثار موقوفہ ہیں .
إسکے علاوہ علمائے کرام کے فتوے بھی موجود ہیں جیسے ہم نے إمام شافعی کا فتوی نقل کیا ،
أور ابن ملقن نے حضرت عمر بن عبد العزیز أور خالد بن معدان کے أقوال بھی نقل کیے ہیں.
( البدر المنیر لابن الملقن ، 5/40 )
تو لہذا إس رات کو أفضل ماننے والے إنکار کرنے والوں پہ اعتراض نہ کریں ،
أور إنکار کرنے والے ماننے والوں پہ اعتراض نہ کریں.
ٹیگز:-
رجب , امام شافعی , دعا , علامہ نووی , فضیلت , رات , ابن طفیل الأزہری , پانچ , منقول , مفتی محمد علی الازھری , راتوں