وَّبِكُفۡرِهِمۡ وَقَوۡلِهِمۡ عَلٰى مَرۡيَمَ بُهۡتَانًـا عَظِيۡمًا ۞- سورۃ نمبر 4 النساء آیت نمبر 156
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَّبِكُفۡرِهِمۡ وَقَوۡلِهِمۡ عَلٰى مَرۡيَمَ بُهۡتَانًـا عَظِيۡمًا ۞
ترجمہ:
اور ان کے کفر اور اس قول کی وجہ سے (بھی جس میں) انھوں نے مریم پر بہت بڑا بہتان باندھا
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور ان کے کفر اور اس قول کی وجہ سے (بھی جس میں) انھوں نے مریم پر بہت بڑا بہتان باندھا۔ (النساء : ١٥٦)
یہود کا کفر کہ انہوں نے حضرت مریم پر بہتان باندھا :
اس آیت میں یہود کی دو خرابیاں اور دو بدعقیدگیاں بیان کی ہیں ‘ ایک ان کا کفر ہے اور دوسرا حضرت مریم پر بہتان ہے ‘ کفر کی تفصیل یہ ہے کہ انہوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے بغیر باپ سے پیدا ہونے کا انکار کیا ‘ اور یہ انکار دراصل اللہ تعالیٰ کی قدرت کا انکار ہے ‘ اور اللہ کی قدرت کا انکار کفر ہے ‘ دوسری وجہ کفریہ ہے کہ اگر یہ ضروری ہو کہ ہر شخص کسی باپ سے پیدا ہو تو یہ سلسلہ غیر متناہی ہوگا اور عالم قدیم ہوجائے گا اور عالم کا قدم ماننا کفر ہے اور ان کی دوسری بدعقیدگی اور سرکشی یہ تھی کہ انہوں نے حضرت مریم پر بہتان لگایا اور انہوں نے ایک پاک دامن پر زنا کی تہمت لگائی ‘ جب کہ ان کی پاک دامنی پر اللہ کے نبی حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے مہد (پالنے) میں کلام کرکے دلیل قائم کی ‘ اسی طرح منافقین نے حضرت عائشہ (رض) پر تہمت لگائی اور قرآن مجید نے حضرت عائشہ (رض) کی برات بیان کی اور یہودیوں کی طرح روافض اب بھی حضرت عائشہ (رض) کی شان میں تبرا کرتے ہیں۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 4 النساء آیت نمبر 156