عدم برداشت کی پیدائش عدم اعتماد، عدم توازن، عدم تحفظ کے گھر میں ہوتی ہے..

ہم معاشرے میں روزمرہ کے ہونے والے واقعات کو ایک ہی جملے سے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ معاشرے میں عدم برداشت بڑھ گئی ہے۔…..

مذہب مخالف اس کو مذہب سے جوڑتے ہیں،

کچھ لوگ اس کو جہالت سے منسلک کرتے ہیں..

مگر وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ پچاس جانیں لینے والا نیوزی لینڈ کا باشندہ نہ تو جاھل تھا نہ کسی مدرسے کا فارغ…

مشال خان کو قتل کرنے والے جاھل نہیں تھے یونیورسٹی اسٹوڈنٹس تھے .

کل کے واقعہ میں پروفیسر کو قتل کرنے والا بھی کالج کا اسٹوڈنٹ تھا..

لیکن میرے نزدیک اس کی اصل وجہ عدم توازن( انصاف کا طبقاتی نظام ) اور عدم تحفظ ہے…..

عدم تحفظ اور عدم توازن چاہے مذہبی ہو یا غیر مذہبی

مثلا میں نے اٹلی میں دیکھا کہ ایک دن آٹھ پولیس والے ایک مجرم کو گاڑی میں ڈالنا چاہتے ہیں تقریبا 15 منٹ تک اسے اٹھا کر گاڑی کی طرف لے کر جاتے وہ پھر ہاتھ پاؤں مارتا اور گاڑی سے باہر نکل آتا، مگر مجرم کو ایک تھپڑ بھی نہیں مارا… جب پولیس میں برداشت ہو گئی تو ملزم میں بھی برداشت پیدا ہوجائے گی

لیکن پاکستانی پولیس ملزم کو گولی، ڈنڈا، یا کم از کم تھپڑ تو حصول برکت کے لیے مارتے ہیں…

اور مانے ہوئے مجرموں کو اگر وہ طاقتور ہوں تو سیلوٹ مارتے ہیں….. پھر عدم برداشت تو ہو گا.

جس ملک میں ایک موٹر سائیکل والا پولیس والے سے ڈنڈے کھائے،

اور بڑی گاڑی والا پولیس کے ملازم کو قتل کر چلاجائے تو عدم برداشت ہوگا

عدالتیں 500 روپے جرمانہ ادا نہ کر سکنے پر تین سال قید بامشقت کی سزا سنائے اور لاکھوں، کروڑوں، اربوں روپیہ کھانے والوں کو نااہل کہ کے بری کردیا جائے، تو عدم برداشت تو ہو گا…..

اور پھر کوئی ناصر اعوان Nasir Awan جیسا ساری زندگی کی کمائی لوٹا دینے کے بعد عدالتوں سے فیصلہ آجانے کے باوجود پھر بھی مہینوں سڑک پہ گزار دے ایسے اعلیٰ انصاف کے سبب عدم برداشت، عدم توازن تو پیدا ہوگا….

ایک ملک کا آئین قادیانیوں کو غیر مسلم کہے اسی ملک کا ریٹائرڈ چیف جسٹس ان کو مسلم کہہ کے چندہ وصول کرے تو عدم توازن تو ہو گا….

ایک فرم اپنی موٹر سائیکل پر سواری بٹھانے کے لئے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کرے عدم برداشت تو ہو گا..

یورپ کے سکولوں میں میوزک کے پیریڈ سے اپنے بچوں کو آپ علیحدہ رکھ سکتے ہیں،یا سوئمنگ پول جانے کے لئے آپ کی مرضی ضروری ہوتی ہے ..

تو پھر ایک اسلامی ملک میں طلباء کو یہ حق کیوں نہیں کہ وہ اپنے آپ کو ناچ گانے میوزک جیسے معمولات سے علیحدہ رکھ سکیں..

یورپ میں مذہبی گفتگو کی آزادی ہو مدارس چل رہے ہوں پاکستان میں امریکہ کے کہنے سے پابندی لگے تو عدم توازن تو ہو گا…

ویسے نفرت کا عمل صرف پاکستان میں ہی نہیں یورپ اور امریکہ میں بھی موجود ہے۔

دنیا کے جس ملک میں بھی جس طرح کا عدم توازن ہوگا

اسی طرح کا ری ایکشن ضرور آئے گا..

جس طرح کچھ یورپی ممالک نے حجاب پر پابندی عائد کی… بھائی اگر ننگے جسم رہنا تمہارا حق ہے اپنی مرضی کا لباس پہننا میرا حق ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اگر مسلمانوں کی توہین کرے گا تو کوئی اس کی توہین بھی کرے گا……

بھائی! معاشرے میں انصاف کو پروان چڑھائیے،

عدم برداشت والے، اور تشدد پسند، خود بخود امن پسند اور برداشت والے بن جائیں گے..

اگر اس بات کو سمجھنا ہے تو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم اور نیوزی لینڈ کی عوام کے رویے سے سمجھ لیجئے میرا خیال یہ ہے کہ وہاں پر کوئی مسلمان عدم برداشت کا شکار نہیں ہو گا باوجود اس کے کہ پچاس قیمتی کی جانیں ضائع (شہید ) ہوگئیں…

تحریر : ۔ محمد یعقوب نقشبندی اٹلی