حدیث نمبر :477

اور روایت ہے عبداللہ ابن عکیم سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا خط آیا کہ تم نہ مردار کی کھال سے نفع اٹھاؤ نہ پٹھے سے۲؎ ۔(ترمذی،ابوداؤد،نسائی،ابن ماجہ)

شرح

۱؎ آپ تابعین میں سے ہیں کہ حضور کا زمانہ پایامگر ملاقات نہ کرسکے،قبیلہ بنی باہلہ سے ہیں یا جہنیہ سے،حضرت عمر فاروق،ابن مسعود،حضرت حذیفہ سے ملاقات ہے،کوفہ میں قیام رہا۔

۲؎ کچی کھال کو اہاب کہتے ہیں اورپکی کوجلد۔مردار کی کچی کھال بھی نجس ہے اور پٹھا بھی کہ نہ اس سے نفع لیناجائز نہ اس کی تجارت حلال۔پکانے اور خشک کرنے کے بعد سب کچھ جائز ہے کہ مردار کا سینگ،ناخن وغیرہ جن میں زندگی کا اثر نہیں ہوتا اورجن کے کاٹنے سے اسے تکلیف بھی نہیں ہوتی ان سے نفع اٹھانا مطلقًاجائزہے،یہی تمام آئمہ کا مذہب ہے۔