میں نے رخ کر لیا مدینے کا
sulemansubhani نے Thursday، 30 May 2019 کو شائع کیا.
میں نے رخ کر لیا مدینے کا
میں نے رخ کر لیا مدینے کا
کیا بگاڑے کوئی سفینے کا
چشمِ رحمت پڑی ہے مجھ پر بھی
لطف آئے گا اب تو جینے کا
اپنی الفت کا جام دو مجھ کو
مست کر دو مجھے مدینے کا
جانبِ نار میں نہ جائوں گا
میں نے رخ کر لیا مدینے کا
کون روکے گا راہ سے مجھ کو
میں نے رخ کر لیا مدینے کا
آخری وقت دفن ہونے کو
دے دو ٹکڑا مجھے مدینے کا
کیسے کہہ دوں کہ بے سہارا ہوں
مجھ کو آقا ملا مدینے کا
دے دو طیبہ کی حاضری کا شرف
میرا مسکن بنا مدینے کا
ابرِ رحمت کو اب برسنے دو
داغ دھل جائے میرے سینے کا
شاکرِ بے نوا کو بھی آقا
پھر سے مہماں بنا مدینے کا
خواجۂ خواجگاں کے صدقے میں
میں مسافر بنا مدینے کا
غوث و خواجہ، رضا و ابنِ رضا
نام خلدِ بریں کے زینے کا
ہے یہی وردِ شاکرِ رضوی
میں نے رخ کر لیا مدینے کا