صحابہ کرام علیہم الرضوان کے عقائد

1)…صحابہ کرام علیہم الرضوان کایہ عقیدہ تھاکہ حضور ﷺکو اللہ تعالیٰ کی عطا سے علم غیب ہے اسی لئے صحابہ کرام علیہم الرضوان غیب کی باتیں پوچھ کر ایمان لے آتے تھے ۔

2)…صحابہ کرام علیہم الرضوان کا یہ عقیدہ تھا کہ حضور ﷺکے نام پر انگوٹھے چومنا جائز ہے ۔اسی لئے تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نامِ محمد ﷺپر انگوٹھے چومتے تھے ۔

3)…صحابہ کرام علیہم الرضوان کا یہ عقیدہ تھاکہ حضور ﷺکو اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کا مالک بنا یا ہے اسی لئے تو صحابہ کرام علیہم الرضوان جنت اور دوسری نعمتیں حضور ﷺ سے مانگتے تھے ۔

4)…صحابہ کرام علیہم الرضوان کایہ عقیدہ تھا کہ حضور ﷺوصال کے بعد بھی زندہ ہیں اسی لئے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے وصیت فرمائی کہ بعد وصال میرے جنازہ کومزار مصطفی ﷺکے باہر رکھ دینا اور عرض کرنا آقا ﷺ!آپکا ابو بکر آپ ﷺکی بارگاہ میں حاضر ہے ۔اگر آقا ﷺاجازت دیں تو دفنا دینا ورنہ جنت البقیع میں دفن کردینا ۔

5)…حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا یہ عقیدہ تھا کہ اذان سے پہلے کچھ پڑھنے سے اذان میں اضافہ نہیں ہوتااسلئے توحضرت بلال رضی اللہ عنہ اذان سے پہلے قریش کیلئے دعا کرتے تھے ۔

6)…حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کا مزار مصطفی ﷺسے چمٹنا اور حضور ﷺاور چاروں خلفائے راشدین کا شہدا ء بدرو اُحد کے مزارات پر حاضری دینا یہ ثابت کرتا ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان کا یہ عقیدہ تھا کہ مزارات پر حاضری دینا جائز ہے ۔

7)…صحابہ کرام علیہم الرضوان اور ملائکہ کا حضور ﷺ کے مزار پر کھڑے ہوکر صلوٰۃ وسلام پڑھنا یہ ثابت کرتا ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان کا یہ عقیدہ تھا کہ حضور ﷺپر کھڑے ہوکر صلوٰ ۃ وسلام پڑھنا جائز ہے ۔

8)…حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہما کا بیماری کے وقت بچوں کو حضور ﷺ کے بال مبارک پانی میں گھما کر پلانا یہ ثابت کرتاہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان کا یہ عقیدہ تھاکہ تبرکات رسول ﷺشفا کاباعث ہیں ۔

9)…حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ ،کا جنگ کے موقع پر ’’یا محمد اہ ﷺ‘‘پکارنا یہ ثابت کرتاہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان کا عقیدہ تھاکہ مصیبت کے وقت سر کار ﷺکو پکار نا جائز ہے ۔

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا کا ایک پاؤں سن ہوگیا کسی نے مشورہ دیاکہ آپکو جس سے سب سے زیادہ محبت ہے اس کا نا م پکاریں تو پاؤں درست ہوجائیگا تو آپ نے فوراًیا محمدہ ﷺپکاراتو اسی وقت آپکا پاؤں صحیح ہوگیا پتہ چلا کہ مشکل کے وقت المد د یارسول اللہ ﷺکہنا صحابہ کرام علیہم الرضوان کا طریقہ رہا ہے ۔

10)…نماز استسقاء کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو وسیلہ بنا کر دعا کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان کایہ عقیدہ تھا کہ اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کاوسیلہ جائز ہے ۔

یہی وہ اسلامی عقائد ہیں جن پر چودہ سو سال سے صحابہ کرام علیہم الرضوان ،اہل بیت اطہار اولیاء کرام اور علمائے حقّہ کا عمل رہاہے انہی اسلامی عقائد پر جب الزامات کی بوچھاڑ ہوئی تو بریلی کی سر زمین پر امام اہلسنّت امام احمد رضا خانصاحب فاضل بریلی علیہ الرحمہ نے الزامات لگانے والوں کا قرآن و حدیث کی روشنی میں انکا مقابلہ دمحا سبہ کیا اور یہی مسلک ،مسلک حق ہے ۔

الحمد للہ اہلسنّت وجماعت سنی حنفی بریلوی مسلک وہ مسلک ہے جو اللہ تعالیٰ کو وحد ہٗ لا شریک مانتا ہے ، سرکارِ اعظم ﷺسے سچا عشق او ر سر کارِ اعظم ﷺسے نسبت رکھنے والی ہر چیز کا بھی ادب کرتا ہے ،صحابہ کرام علیہم الرضوان اہلبیتِ اطہار اور اولیاء کرام سے سچی محبت رکھتا ہے ۔

باقی سارے فرقے کہیں نہ کہیں مارکھاتے ہیں کوئی سرکارِ اعظم ﷺکی شان میں بکواس کرتا ہے ، کوئی صحابہ کرام علیہم الرضوان کو گالیاں دیتا ہے ،کوئی اہلِ بیت سے عداوت رکھتا ہے ،کوئی منکر حدیث ہے ،کوئی ختم نبوت کا انکار کرتا ہے ،کوئی دین میں ملاوٹ کرتا ہے ،کوئی اولیاء اللہ اور ان کے مزارات کو گالیاں دیتا ہے ۔

الحمد للہ وہ تمام عقائد جو اہلسنّت میں رائج ہیں ہم نے سب کو قرآن وحدیث اور فقہائے کرام کے اقوال سے ثابت کیں ہیں اور باطل فرقوں کے کفریہ عقائد کو انہی کی مستند کتابوں سے واضح کیا جسے کوئی نہیں جھٹلا سکتا ۔

ٍ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺکے صدقے ہمیں مسلک اہلسنّت سنی حنفی (بریلوی )پر قائم رکھے اور اسی مسلک پر ایمان و عافیت کیساتھ موت عطا فرمائے تمام فتنوں اور کفریات سے مسلمانوں کومحفوظ رکھے۔ آمین بجاہِ سید المرسلین ﷺ

٭٭٭٭٭