حدیث نمبر :685

روایت ہے حضرت ابو امامہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ تین شخص ہیں جن سب کی ذمہ داری اﷲ پر ہے ۱؎ ایک وہ شخص جو اﷲ کی راہ میں جہاد کے لئے نکلے وہ خدا کی ذمہ داری میں ہے حتی کہ اسے موت آجائے تو جنت میں داخل فرمادے یا اجروغنیمت کا مال لے کر واپس کرے ۲؎ اور ایک وہ شخص جو مسجدکی طرف چلے وہ اﷲ کی ذمہ دار ی میں ہے اور ایک وہ شخص جو اپنے گھر میں سلام سے جائے وہ اﷲ تعالٰی کی ذمہ داری میں ہے۳؎(ابوداؤد)

شرح

۱؎ یعنی ان کا اجروثواب اﷲ کے ذمۂ کرم پر ہے یا یہ لوگ اﷲ کی ضمان اور امان میں ایسے ہیں جیسے سرکاری ملازم ڈیوٹی پر حکومت کی امان میں،کہ اس کی بے عزتی کرنا حکومت کا مقابلہ ہے۔ایسے ہی ان لوگوں سے جھگڑنا رب کا مقابلہ ہے۔

۲؎ یعنی اگر مارا گیا تو شہید اور اگر زندہ لوٹا تو اگر ہارکر آیاتو صرف ثواب اور اگر جیت کر آیا تو ثواب و غنیمت دونوں لایا۔

۳؎ معلوم ہوا کہ گھر میں داخل ہوتے وقت سلام کرنا بڑا بہتر کام ہے۔اس سے گھر میں اتفاق،رزق کی برکت اور نیک اعمال کی توفیق نصیب ہوتی ہے،حتی کہ اگر خالی گھر میں جائے تو یوں کہدے”اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ اَیُّھَاالنَّبِیُّ”اس کے معنی یہ بھی کئے گئے ہیں کہ تیسرا وہ شخص جوسلامتی سے اپنے گھر میں رہے بلاوجہ لوگوں میں نہ پھرے،جیسا کہ دوسری حدیث سے معلوم ہورہا ہے۔