عورت سکون کب بنے

جب اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو سکون اور راحت کے لئے پیدا کیا تو وہ یونہی نہیں مل جائے گا بلکہ اس کے لئے کچھ اصول ہوںگے جن کی پابندی سے اس مقصد کا حصول ہو سکتا ہے،ایسا تو نہیں ہے کہ جس مقصد کے لئے پیدا کیا ہو وہ مقصد بغیر کسی محنت کے یونہی مل جائے،جیسے اللہ نے ہمیں عبادت کے لئے پیدا کیا اور عبادت کو ہمارا مقصد زندگی قرار دیا تو وہ عبادتیں کیٗ قسموں کی ہیں اور اسے بجا لانے کے کیٗ اصول ہیں،ان پر عمل کرنے سے اٰدمی عبادت گزار کہلاتا ہے،مقصد زندگی عبادت ہونے سے آدمی عبادت گزار نہیں بن جاتا،تو پھر عورت کی زندگی کے مقصد راحت و سکون ہونے سے اسے سکون و راحت کیسے کہہ دیا جائے گا ؟ سکون کس کو عطا کرے اسکا بھی قاعدہ ہے،کیسے عطا کرے اسکا بھی قاعدہ ہے،خاندان کو کیسے نبھایا جا سکتا ہے اسکا بھی قاعدہ ہے،دلوں کو کیسے ملایا جا سکتا ہے اسکا بھی قاعدہ ہے،اور جو عورت اپنے خاندان کے لئے ان قواعد کی پاسداری کرے گی وہ صالح ہوگی اور وہی گھر کو سکون و راحت کا گہوارا بنا دے گی،تو ہم ان تعلیمات کی طرف رخ کرتے ہیں جس سے بآسانی اس مقصد کا حصول ہو جائے