علاج کرو اپنے بیماروں کا صدقہ کے ساتھ
♥️ارمغان محبت
✍ اسباب کچھ بھی ہوں ، ملک عزیز پاکستان میں ہر آئے روز بیماریوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ شاید ہی کوئی گھر بیمار سے خالی ہو ۔ قابو پانے کی تمام کوششیں ناکام ہو رہی ہیں بلکہ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی والی کیفیت غالب ہوتی لگتی ہے ۔
🕋 ایک شعوری مولوی تو اس مخدوش صورتحال کا حل بھی اپنی مولویانہ نظر سے ہی تلاش کرے گا اور اسی تربیت کے پیش نظر اپنے بھائی بندوں کو ضرور بتائے گا ۔
☀️ حضرات عبد الله بن مسعود ، عبادة بن الصامت ، ابو امامہ ،سمرة بن جندب ، عبد اللہ بن عمر رضوان الله تبارك وتعالى عليهم أجمعين
سے متعدد کتب حدیث میں ترتیب کے فرق کے ساتھ 3 ارشادات نبوی ملتے ہیں
(1 ) دَاوُوا مَرْضَاكُمْ بِالصَّدَقَةِ »
علاج کرو اپنے بیماروں کا صدقہ کے ساتھ
اس قدر جملہ کی کثرت اور صحت سند سب سے زیادہ بیان ہوئی ہے ۔ جناب أبو أمامة اور جناب أنس سے اسی مفہوم کے لیئے یہ الفاظ مروی ہیں
:((ما عولج مريض بدواء أفضل من الصدقة))
کسی مریض کا علاج صدقہ سے افضل دوا سے کیا ہی نہیں گیا ۔
(2) وَحَصِّنُوا أَمْوَالَكُمْ بِالزَّكَاةِ ،
محفوظ کرو اپنے مالوں کو زکات کے ساتھ ۔
حضرت عبد اللہ بن عمر سے مرفوعا یوں بھی مروی ہے لیکن سند پر کچھ کلام ہے:
((داووا مرضاكم بالصدقة، وحصنوا أموالكم بالزكاة، فإنها تدفع عنكم الأعراض والأمراض)).
اور بیہقی نے شعب الايمان میں آپ ہی سے یہ روایت کی ہے اور اس کی سند پر بھی جرح موجود ہے ۔
« تصدقوا , وداووا مرضاكم بالصدقة , فإن الصدقة تدفع عن الأعراض والأمراض , وهي زيادة في أعمالكم وحسناتكم »
مطلب یہ ہے کہ پہلے دونوں جملوں کے بعد صدقہ اور زکات کا ثمرہ یہ فرمایا گیا ہے کہ یہ تم سے عوارض اور امراض کو دور کرتے ہیں ۔ اور تمہارے اعمال اور نیکیوں میں اضافہ کرتے ہیں ۔
(3) وَأَعِدُّوا لِلْبَلَاءِ الدُّعَاءَ
اور بلاء کے لیئے پہلے سے تیار کر رکھو دعاء کو ۔
اور حضرت ابو امامہ سے یہ جملہ یوں مروی ہے لیکن سند پر کلام ہے
واستقبلوا أمواج البلاء بالدعاء،
اور مقابلہ کرو بلاء کی موجوں کا دعاء کے ساتھ ۔
مراسیل ابی داؤد میں الدعاء کے بعد التضرع کا کلمہ موجود ہے ۔ مطلب یہ کہ دعاء اور گریہ و زاری دونوں کے ساتھ امواج بلاء کا مقابلہ کرو ۔
اور حضرت سمرة بن جندب کی روایت میں یہ جملہ یوں ہے ” وردوا نائبة البلاء بالدعاء”
اور واپس بھگاؤ آنے والی بلاء کو دعاء کے ساتھ ۔
📌فقیر خالد محمود کی نظر سے ان اسانید پر کلام کرنے والوں میں سے کسی صاحب کا یہ بیان بھی گذرا ہے کہ سندوں پر کلام ہے مگر ان کے معنی صحیح ہیں ۔
اور یہ گذارش بھی مفید رہے گی کہ مشہور محدث و نقاد أحمد الغماري نے ان تمام اسانید کو جمع کر کے پھر ان کی صحت کو ایک رسالہ میں ثابت کیا ہے جس کا نام رکھا ہے
” الزواجر المقلقة لمنكر التداوي بالصدقة “
صدقہ کے ساتھ دوا کرنے کے منکر کو قلق میں ڈال کر روکنے والی باتیں ۔
دار الكتب العلمية نے اسے چھاپا ہے اور نیٹ پر بھی دستیاب ہے ۔
📣 آئیے اپنے لیئے یہ فوائد سمیٹیں ۔ صدقہ و خیرات ضروری نہیں کہ ڈھیروں کے حساب سے ہو بلکہ خلوص کے ساتھ
✅ارشاد نبوی کے مطابق کھجور کے ایک ٹکرے کے ساتھ جہنم کی آگ سے بچیں
✅جناب ابو مرثد کی طرح اپنا کوئی دن صدقہ سے خالی نہ رہنے دیں اگرچہ وہ ایک ٹکڑا روٹی یا پیاز ہی کیوں نہ ہو ۔
✔️کثرت تو اسے اچھی لگتی ہے جسے احساس قلت ہو ۔ اللہ تبارک و تعالی تو خالق کائنات ہے رب العالمین ہے ۔ اسے تو دلی خلوص کے ساتھ کی گئی اطاعت مطلوب ہے ۔