دوکاندار حضرات سے چند گذارشات
دوکاندار حضرات سے چند گذارشات:
1- پہلا مرحلہ۔۔۔ دوکاندار حضرات ان دنوں میں نو پرافٹ نو لاس کے اصول پر اپنا کاروبار چلائیں۔
2-اگر پہلی صورت ممکن نہ ہو تو کم سے کم منافع لیا جائے۔
3-تیسری صورت یہ ہو سکتی ہے کہ بنیادی ضرورت کی اشیاء/دواؤں پر نو پرافٹ نو لاس کا اصول لاگو کیا جائے۔
4-چوتھی صورت یہ ہو سکتی ہے کہ دوکاندار کو محلے میں بسنے والے غرباء و مساکین کا علم ہوتا ہے۔ان سے نو پرافٹ نو لاس کی بنیاد پر معاملات چلائے جائیں۔
5-پانچویں صورت یہ ہو سکتی ہے کہ مخیر حضرات ایماندار دوکانداروں کو صدقات و زکوٰۃ میں سے حسبِ توفیق حصہ جمع کرا دیں اور دوکاندار مذکورہ بالا صورتوں میں سے جس میں بہتر سمجھیں،اس میں استعمال کریں۔
6-چھٹی صورت یہ ہو سکتی ہے کہ مخیر حضرات کی طرف سے دوکانداروں کے ذریعے اشیاء ضروریہ کے پیک بنوا کر تقسیم کروائے جائیں۔
اللہ کریم اس مشکل کی گھڑی میں انسانیت بالعموم اور امت مسلمہ کو بالخصوص نجات عطا فرمائے اور سفید پوشی کے بھرم سلامت رکھے۔
آمین بجاہ النبی الامین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم
سعید احمد سعیدی
ادارہ علومِ اسلامیہ
پنجاب یونیورسٹی لاہور