🌷 کچھ نہیں ہوگا ، انشاءاللہ 🌷

ہمارے علاقے کے ایک شخص میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ، اسے کہا گیا:

ان سب لوگوں کے نام بتاؤ جن سے تم نے ان دنوں ملاقات کی ہے ۔

اس نے سب کے نام بتائے ، ان سب کو ہاسپٹل بلایا گیا اور ٹیسٹ لیے گئے ، لیکن ……………… ان کے ٹیسٹ کلیئر آئے ، اور انھیں گھر بھیج دیا گیا ۔

زیادہ نہیں ، تھوڑا سا ہی سوچ لیں کہ:

اگر کرونا کے مریض کو ٹچ کرنے کی وجہ سے ہی بندہ مریض بن جاتا ہے ، تو اسے ٹچ کرنے والے یہ لوگ مریض کیوں نہیں بنے ؟؟

یہ‌ الفاظ پھر پڑھیں:

اگر کرونا کے مریض کو ٹچ کرنے کی وجہ سے ہی بندہ مریض بن جاتا ہے ، تو اسے ٹچ کرنے والے یہ لوگ مریض کیوں نہیں بنے ؟؟

صرف یہی نہیں ، ایسے کئی ہزار افراد ہوں گے جنھوں نے لاعلمی میں کرونا زدگان سے ملاقاتیں کیں ، ان کے ساتھ کھایا پیا ، اٹھے بیٹھے ؛ لیکن انھیں کچھ نہیں ہوا ۔

آخر کیوں ؟؟

اس سوال پر ٹھنڈے دل سے غور کریں !!

سمجھ دار اس سوال پر غور کریں گے اور دل سے خوف و وحشت نکال کر پرسکون ہوجائیں گے ۔

لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بے سمجھ ، خواہ مخواہ یہ مطلب نکالیں گے کہ میرے کہنے کا مقصد یہ ہے: ” احتیاط نہ کریں ۔ “

آپ کو پیشگی بتادوں کہ میرے کہنے کایہ‌مقصد ہرگز نہیں !

آپ ڈاکٹروں کی ہدایات کے مطابق پرہیز اور احتیاط ضرور کریں ، بس ……………. ” اپنا عقیدہ اور دماغ خراب نہ ہونے دیں ۔ “

کرونا سمیت کوئی بھی بیماری حکمِ الہی کے بغیر نہیں لگ سکتی ۔

کرونا سے جو لوگ متاثر نہیں ہوئے ، اللہ کے حکم سے نہیں ہوئے ؛ اور جو متاثر ہوئے ہیں ، اللہ‌ کے امر سے ہوئے ہیں ۔

اور متاثرین میں بھی فوت ہونے والوں سے کئی گنا زیادہ تعداد ان لوگوں کی ہےجو شفایاب ہوگئے ہیں ۔ الحمدللہ

اللہ کریم مرنے والے مسلمانوں کی مغفرت فرمائے اور بیماروں کو شفا دے ۔

جو اس مرض میں مبتلا نہیں ہوئے ، انھیں محفوظ رکھے ؛ اور جو ذہنی طور پر اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں ان کا تقدیر پر ایمان مضبوط کرے ۔

اللہ کے پیارے رسول ﷺ سچ فرماگئے:

جو چیز ( تکلیف ، مصیبت وغیرہ ) تمھارے پاس آنے والی ہے وہ ٹل نہیں سکتی ، اور جو نہیں آنے والی ، وہ آ نہیں سکتی ۔

( سنن ابن ماجہ ، ر77 )

پریشان ہونا چھوڑ دیں ، خوش خوش رہیں اور دوسروں کو خوشیاں دیں ۔

اللہ‌کریم آپ کو ہمیشہ ہنستا مسکراتا رکھے ۔

مناسب سمجھیں تو ایک دفعہ مسکرا کے درود پاک پڑھ لیں !!

اچھا ، مسکرانا اس طرح نہیں کہ آپ کی‌ مسکراہٹ بھی مرجھائی مرجھائی لگے ۔

یوں مسکرائیں جیسے صبح کے وقت پھول کھلتے ہیں ۔

✍️لقمان شاہد

27-3-20 ء