يَحۡلِفُوۡنَ بِاللّٰهِ لَـكُمۡ لِيُرۡضُوۡكُمۡۚ وَاللّٰهُ وَرَسُوۡلُهٗۤ اَحَقُّ اَنۡ يُّرۡضُوۡهُ اِنۡ كَانُوۡا مُؤۡمِنِيۡنَ ۞- سورۃ نمبر 9 التوبة آیت نمبر 62
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
يَحۡلِفُوۡنَ بِاللّٰهِ لَـكُمۡ لِيُرۡضُوۡكُمۡۚ وَاللّٰهُ وَرَسُوۡلُهٗۤ اَحَقُّ اَنۡ يُّرۡضُوۡهُ اِنۡ كَانُوۡا مُؤۡمِنِيۡنَ ۞
ترجمہ:
(اے مسلمانو ! ) منافقین تمہیں راضی کرنے کے لیے اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں حالانکہ اللہ اور اس کا رسول اس کے زیادہ حقدار تھے کہ وہ ان کو راضی کرتے اگر وہ مومن تھے
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : (اے مسلمانو ! ) منافقین تمہیں راضی کرنے کے لیے اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں۔ حالانکہ اللہ اور اس کا رسول اس کے زیادہ حق دار تھے کہ وہ ان کو راضی کرتے اگر وہ مومن تھے (التوبہ : ٦٢ )
شانِ نزول اور اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ضمیر واحد لانے کی توجیہ :
اس آیت میں منافقین کی ایک اور برائی بیان فرمائی ہے۔ اور وہ یہ ہے کہ وہ جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں۔ ایک قول یہ ہے کہ یہ آیت پہلی آیت سے مربوط ہے۔ پہلی آیت کے شان نزول میں ذکر کیا تھا کہ انہوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق نامناسب باتیں کہیں، اور جب انہیں یہ خوف ہوا کہ یہ باتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچ جائیں گی تو جلاس بن سوید نے کہا : ہم قسم کھا لیں گے کہ ہم نے یہ باتیں نہیں کیں اور وہ تو کان ہیں۔ وہ ہماری قسمیں قبول کرلیں گے۔ تب یہ آیت نازل ہوئی کہ وہ تمہیں راضی کرنے کے لیے قسمیں کھاتے ہیں …… دوسرا قول یہ ہے کہ منافقین کی ایک جماعت غزوہ تبوک میں نہیں گئی اور جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تبوک سے واپس مدینہ آگئے تو انہوں نے اپنے نہ جانے پر جھوٹے بہانے تراشے اور اس پر جھوٹی قسمیں کھائیں تو یہ آیت نازل ہوئی کہ منافقین تمہیں راضی کرنے کے لیے جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں ن۔ اس آیت کے دوسرے حصہ میں فرمایا ہے : اللہ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے زیادہ حق دار ہیں کہ وہ اس کو راضی کرتے اور یرضوہ میں واحد کی ضمیر ہے اور چونکہ پہلے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دونوں کا ذکر ہے اس لیے بہ ظاہر تثنیہ کی ضمیر ہونی چاہیے تھی۔ جس کا معنی ہوتا کہ وہ ان کو راضی کرتے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ واحد کی ضمیر اس لیے لائے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رضا واحد ہے۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 9 التوبة آیت نمبر 62