حدیث نمبر 96

روایت ہے حضرت انس سے فرماتےہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب”سمع اﷲ لمن حمدہ”کہتے تو کھڑے رہتے حتی کہ ہم کہتے کہ آپ کو وہم ہوگیاپھرسجدہ کرتے اور دو سجدوں کے بیچ بیٹھتے حتی کہ ہم کہتے کہ آپ کو وہم ہوگیا ۱؎ (مسلم)

شرح

۱؎ ظاہر یہ ہے کہ یہ نوافل کا ذکر ہورہا ہے کہ آپ نفل نماز میں رکوع کے بعدقومہ اور دو سجدوں کے درمیان جلسے میں لمبے ذکر اور دعائیں پڑھتے تھے حتی کہ دیکھنے والا یہ سمجھتا کہ شاید آپ نے قومہ کو قیام سمجھ کر تلاوت شروع کردی یا جلسہ کو قعدہ جان کر التحیات شروع کردی۔ خیال رہے کہ نماز میں بھول چوک یا وہم نبوت کی شان کے خلاف نہیں،بہت دفعہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ سہو کیئے ہیں۔