حدیث نمبر 105

روایت ہےحضرت عقبہ ابن عامرسے فرماتے ہیں کہ جب آیت”فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیۡمِ” اتری تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے اپنے رکوع میں کرلو اور جب آیت”سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلَی” اتری تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے اپنے سجدے میں رکھو ۱؎(ابوداؤد،ابن ماجہ،دارمی)

شرح

۱؎ یعنی رکوع میں کہو “سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْم”اور سجدے میں کہو”سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلیٰ”۔چونکہ اعلیٰ عظیم سے زیادہ بلیغ ہے اور سجدے میں رکوع سے زیادہ اظہار عجز ہے اس لیے سجدے کےلیئے اعلیٰ مناسب ہوا اور رکوع میں عظیم زیادہ موزوں۔معلوم ہوتا ہے کہ ان آیتوں کے نزول سے پہلےمسلمان رکوع وسجدوں میں کوئی اور ذکر کرتے تھے۔