حدیث نمبر 107

روایت ہےحضرت حذیفہ سے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ رکوع میں”سبحان ربی العظیم”اور سجدہ میں”سبحان ربی الاعلی”کہتے تھے اور رحمت کی آیت پرنہیں پہنچتے مگرٹھہرجاتے اور مانگ لیتے اور عذاب کی آیت پر نہیں پہنچتے مگر ٹھہرتے اور پناہ مانگتے ۱؎(ترمذی،ابوداؤد،دارمی،نسائی)اور ابن ماجہ نے الاعلیٰ تک روایت کی،ترمذی نے فرمایا کہ یہ حسن ہےصحیح ہے۔

شرح

۱؎ یہاں نفل نماز مراد ہے،فرائض میں دوران قرأت ٹھہرنا اور مانگنا مستحب کے خلاف ہے اگرچہ جائزہے اسی لیے مرقات نے فرمایا کہ اگر یہ کَانَ یَقُوْلُ دوام کیلیے ہو تب نفل مراد ہیں اگر اتفاقی واقعہ کا ذکر ہے کہ کبھی کبھی ایساکہہ لیتے تو فرض نماز مراد