حدیث نمبر117

روایت ہے حضرت عبداﷲ ابن مالک ابن بجینہ سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھوں کے درمیان کشادگی فرماتےحتی کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی ظاہرہوجاتی ۲؎(مسلم،بخاری)

شرح

۱؎ بجینہ عبداﷲ کی والدہ کا نام ہے یعنی بجینہ مالک کی بیوی ہیں اسی لیے محدثین مالک کو تنوین سے پڑھتے ہیں اور ابن بجینہ اس سے علیحدہ کرتے ہیں بلکہ ان کا نام عبداﷲا بن بجینہ مشہورہے اور آپ صحابی ہیں،۵۴ یا ۵۵ ہجری میں امیر معاویہ کی خلافت کے زمانہ میں وفات پائی۔

۲؎ اس طرح کہ چادر اوڑھے نماز پڑھتے تو چادر کچھ سرک جاتی اور بغل نظر آجاتی اور اگر قمیض میں نماز پڑھتے تو بغل کی سفیدی کی جگہ نظر آجاتی اس طرح کہ اگر کپڑانہ ہوتا تو بغل دیکھ لی جاتی۔لفظ بیاض سے معلوم ہوتا ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی بغل شریف مثل باقی جسم شریف کے سفیدتھی،بعض نے فرمایا کہ وہاں بال بھی نہ تھے،بغل سے نہایت خوشبو نکلتی تھی،یہ آپ کی خصوصیات سے ہے۔(ازمرقات و اشعہ)