حق زوج جاننے والی کا عمل

جب شوہر کا مقام و مرتبہ اتنا بلند و بالا ہے تو جس عورت کو اس کا علم ہو جائے وہ شوہر کی خدمت میں کس قدر کوشاں ہوتی ہے اسکا ذکر کرتے ہوئے ہمارے پیارے آقا ﷺ ارشاد فرماتے ہیں یا معشر النسآء اتقین اللہ والتمسن مرضاۃ ازواجکن فان المراٗۃ لو تعلم ما حق زوجھا لم تزل قائمۃ ماحضر غدائہ و عشائہ،اے عورتوں کی جماعت!خدا کا خوف کرو اور اپنے شوہروں کی خوشیاں مد نظر رکھو اگر عورت جان لے کہ اسکے شوہر کا کیا حق ہے تو صبح و شام کا کھانا لیکر کھڑی رہے(کنز العمال ج۱۶ ص ۱۴۵)

یعنی عورت جان جائے کہ اس کے شوہر کا مقام و مرتبہ کتنا بلند و بالا ہے تو وہ اس کی غایت درجہ خاطر تواضع کرے ، اس کے گھر میں آنے کا انتظار کرے،اس کے بغیر کھانا نہ کھائے،داخلہ پر بشاش چہرے سے استقبال کرے اور محبت سے اسے کھانا کھلائے،اور اسکی اطاعت کا یہ حال ہو جائے کہ شوہر کو حکم کی بھی حاجت نہ ہو ضرورتوں کو جان کر ہر کام پہلے سے کر کے رکھے،کیا یہ معمولی بات ہے کہ بیوی کے لئے اس کے شوہر کی حاکمیت کا اعلان اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے پیارے پیارے کلام پاک میں فرمایا الرجال قوامون علی النسآء مرد عورتوں پر حاکم ہیں

سب چھوڑا آرام بھی چھوڑ دو

یہ پہلے بتایا جا چکا ہے کہ عورت کے لئے اسکا شوہر اتنا گرانقدر ہے کہ اس کے حصول میں وہ سب کو چھوڑ دیتی ہے اور اسے اپنا بنا لیتی ہے،جب اسکو پانے کے لئے سب کو چھوڑا جا سکتا ہے تو کیا تھوڑاسا آرام نہیں چھوڑا جا سکتا ہے؟اس کے لئے اپنی چاہت کو نہیں چھوڑا جاسکتا ہے؟اس کی عادت کو جانکر اسکا کام پہلے سے نہیں کیا جاسکتا؟سارے اخراجات وہ برداشت کرتا ہے کیا بنا کر اسکی خدمت میں حاضر نہیں کیا جا سکتا؟اس لئے ہمارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ شوہر کا مقام و مرتبہ جان لینے والی صبح و شام کا کھانا لیکر حاضر رہے،اور حکم سے پہلے ضرورتوں کی تکمیل کرے