سونے کا دسترخوان

حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ کافرمان عالیشان ہے :’’ قیامت کے دن روزہ داروں کے لئے سونے کا ایک دسترخوان رکھا جائے گا جس میں مچھلی ہوگی روزہ داراس دسترخوان سے کھا تے ہوں گے اور دوسرے لوگ ان کودیکھتے ہوں گے ‘‘۔ (غنیۃ الطالبین ص۴۶۲)

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو !یہاں روزہ رکھ کر صبر کرنے پر تاجدار کائنات ﷺ کے فرمان کی روشنی میں اللہ د قیامت میں کتنا عظیم بدلہ عطا فرمائے گا یہاں بھوکے رہے تو قیامت میں سونے کا دسترخوان اللہ عطا فرمائے گا یقیناً وہ کسی کا اجر ضائع نہیں فرماتا بلکہ ہر ایک کواپنی شان کے مطابق بدلہ عطا فرماتاہے روزے دار چونکہ اپنے مولیٰ کی خاطر کھانا پینا وغیرہ چھوڑدیتا ہے تو اللہ اس روزے دار کو آرام کرنے پر بھی عبادت کا ثواب، خاموشی پر تسبیح کاثواب اور عمل خیر کے قبول ہو نے کی بشارت۔ سبحان اللہ !میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو !اس کی بات مان کر اگر کوئی اپنی خواہش کو قربان کردے تووہ کریم اس بندے کی اس عظیم قربانی کو قبول فرماتا ہے اور اسے بشارت عظمیٰ سے نوازتاہے۔ اللہد اچھوں کے صدقے ہم سب کوپابند وصوم صلوٰۃ بنا ئے۔

آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلوٰۃ والتسلیم۔