حدیث نمبر138

روایت ہے حضرت عبداﷲ ابن زبیر سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب دعا کرتے تو اپنی انگلی سے اشارہ کرتے مگر اسے ہلاتے نہ تھے ۱؎(ابوداؤد،نسائی)ابوداؤد نے یہ زیادہ کیا کہ آپ کی نگاہ اشارے سے آگے نہ بڑھتی۲؎

شرح

۱؎ اس دعا سے مراد کلمۂ شہادت ہے کیونکہ درود،رب کی حمد و ثنا، حضور کی نعت،سب در پردہ دعائیں ہیں۔فقیر کا غنی کے دروازے پر آکر کہنا آپ بڑے سخی ہیں،داتا ہیں درپردہ مانگنا ہی ہے۔ نہ ہلانے کا مطلب یہ ہے کہ انگلی اٹھا کر اسے جھماتے نہ تھے۔

۲؎ یعنی بروقت اشارہ آپ اپنی انگلی کو دیکھتے تھے۔خیال رہے کہ نماز کی نشست میں نگاہ گود میں چاہیے لیکن گود میں نگاہ ہوتے ہوئے انگلی بخوبی نظر آجاتی ہے۔راوی کا مطلب یہ ہے کہ آپ اشارہ کے وقت آسمان یا سجدہ گاہ کو نہ دیکھتے تھے۔