ائمۂ کرام ، مساجدکی انتظامیہ اور نمازی حضرات کے لیے اہم ہدایات

مرتَّبہ: مفتی منیب الرحمٰن

نوٹ: جب تک کرونا وائرس کی وبا جاری ہے، حسبِ ذیل ہدایات پر عمل کرنا لازمی ہے:

(۱) ایک صف میں دو نمازیوں کے درمیان تین فٹ کا فاصلہ رکھیں۔

(۲) دوصفوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ رکھیں۔

(۳) سلام اور جوابِ سلام زبانی کریں، مصافحے اورمعانقے سے اجتناب کریں۔

(۴) ترجیحی طور پر مسجد میں ماسک پہن کر آئیں۔

(۵) مسجد سے ہر قسم کی قالینیں، دریاں اور چٹائیاں اٹھادی جائیں۔

(۶) ہر نماز سے پہلے اور نماز کے بعد فرش کو صاف کیا جائے، دن میں کم از کم دوبار جراثیم کُش دوا ملاکر فرش کی صفائی کی جائے۔

(۷) مسجد کے ہر دروازے پر سینیٹائزر کی بوتل رکھی جائےاور نمازی مسجد میں داخل ہوتے وقت اپنے ہاتھ پر سینیٹائزر مَل لیں۔

(۸) وضو گھر سے کر کے آئیں، فرائض سے پہلے کی سنتیں گھر پر پڑھ کر آئیں اور فرضوں کے بعد کی سنتیں اورنوافل گھر پر جاکر

پڑھیں، اس میں برکت بھی ہے ،ایک حدیث پاک میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ بہترین نماز وہ نماز ہے جو فرض کے علاوہ مرد اپنے گھر میں پڑھے، (صحیح البخاری:731)‘‘۔

(۹) مسجد سے ہجوم کی صورت میں نہ نکلیں، لائن بناکر ایک ایک کر کے نکلیں اور دو آدمیوں کے درمیان تین فٹ کا فاصلہ رکھیں۔

(۱۰) عمر رسیدہ حضرات وبا کے پورے زمانے میں گھروں پر نماز پڑھیں، وہ معذور ہیں ،اللہ تعالیٰ سے کامل اجر کی توقع رکھیں۔

(۱۱) نزلہ، زکام، کھانسی ،بخار اور سانس کے مریض مسجد میں بالکل نہ آئیں، گھر پر نماز پڑھیں ،وہ معذور ہیں۔

(۱۲) جن کو روایتی بیماریاں لاحق ہیں ،جیسے :دل کی بیماری، ذیابیطس ، بلڈپریشر، گردوں یا جگر کی بیماری یا دماغ کی بیماری لاحق ہو،

وہ وبا کے زمانے میں مسجد میں بالکل نہ آئیں، وہ عنداللہ معذور ہیں۔

(۱۳) وبا کے زمانے میں نوعمر بچے مسجدوںمیں نہ آئیں ۔

(۱۴) مسجد میں کہیں بھی یکجا ہوکر نہ بیٹھیں ۔

نوٹ: یہ ہدایات ماہر ڈاکٹروں کے مشورے سے تیار کی گئی ہیں اور ان پر علماء اور حکومت کے درمیان اتفاق ہوا ہے ۔

یہ مقاصدِ شرعیہ کے مطابق ہیں اور سب کے مفاد میں ہیں۔