مرزا علی انجینئر کے شہرہ آفاق جھوٹ (15)

صحابہؓ کو کافر کہنے والے مسلم (معاذاللہ)

اگر آپ مرزا قادیانی کی زندگی کا مطالعہ کریں تو مرزا جہلمی کے مذموم عزائم روز روشن کی طرح عیاں ہوجائیں۔کیونکہ مرزا قادیانی نے ابتداً ہی نبوت کا دعوی نہیں کیا تھا بلکہ ابتداً اسلام کے بنیادی عقائد پر کاری ضرب لگائی مقدس ہستیوں کی گستاخیاں کی اپنے لئے پہلے میدان وسیع کیا ۔

مرزا جہلمی کا طریقہ واردات بھی کافی حد تک مرزا قادیانی سے مماثلت رکھتا ھے۔

جسطرح مرزا قادیانی کا مقصد مقدس ہستیوں کی عزت کم کرنا تھا اسی طرح مرزا جہلمی کا مقصد صحابہؓ اکرام محدثین، مجتہدین، اولیاء عظام کا مقام و مرتبہ کم کرنا ھے۔

مرزا جہلمی اپنے ایک بیان میں کہتا ھے کہ اگر کوئی صحابہؓ اکرام کو کافر کہتا تو وہ خود کافر نہیں ہوگا ۔

جبکہ مسلم شریف کی حدیث مبارکہ ہے

حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے جانتے بوجھتے کسی دوسرے کو باپ بنایا تو یہ بھی کفر کی بات ہے اور جس شخص نے ایسی بات کو اپنی طرف منسوب کیا جو اس میں نہیں ہے تو ایسا شخص ہم میں سے نہیں ہے اور اس کو اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنانا چاہئے اور جس نے کسی کو کافر کہا یا اللہ کا دشمن کہہ کر پکارا حالانکہ وہ ایسا نہیں ہے تو یہ کلمہ اسی پر لوٹ آئے گا”۔

(صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 219 )

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو ان دونوں میں سے ایک پر کفر لوٹ گیا یعنی یا تو کہنے والا خود کافر ہوگیا یا وہ شخص جس کو اس نے کافر کہا ہے۔ (بخاری ومسلم)

اب سوال یہ ھے کہ کفر کس کی طرف لوٹے گا

کہنے والے کی طرف یا جسکو کہا جارہا ھے؟

کہنے والا تو مرزا کے نزدیک کافر نہیں ہوا تو پھر مرزا کے نزدیک معاذاللہ صحابہؓ کافر ہوے۔

اللہ اس شریر کے شر سے محفوظ فرمائے آمین

احمد رضا رضوی

SahabKoKafirKihnaWalaMuslim