دعا آسمان اور زمین کے درمیان ٹھہری رہتی ہے
sulemansubhani نے Sunday، 26 April 2020 کو شائع کیا.
حدیث نمبر164
روایت ہے حضرت عمر ابن خطاب رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں کہ دعا آسمان اور زمین کے درمیان ٹھہری رہتی ہے اس سے کوئی چیز نہیں چڑھتی حتی کہ تم اپنے نبی پر درود بھیجو ۱؎ (ترمذی)
شرح
۱؎ حضرت عمرکا یہ قول اپنی رائے سے نہیں بلکہ حضور علیہ السلام سے سن کر ہے کیونکہ یہ باتیں صرف رائے سے نہیں کہی جاتیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ درود دعا کی قبولیت بلکہ بارگاہِ الہی میں پیش ہونے کا ذریعہ ہے۔شعر
مورمسکین ہو سی داشت کہ درکعبہ رسید دست درپائے کبوتر زودناگاہ رسید
چیونٹی اگر کعبہ کا طواف چاہے توکبوتر کے پاؤں سے لپٹے۔دعا اگر قرب الٰہی کا طواف چاہے تو حضور علیہ السلام کے قدم سے لپٹے۔