ہر عبادت میں نیت فرض و واجب کا درجہ رکھتی ہے یہاں تک کہ عبادت کیلئے جاتے وقت بھی اللہ عزوجل کی رضا کی نیت ہو نہ کہ ریاکاری
تو پھر درباروں پہ جانے والوں پہ کفر و شرک کا فتویٰ کیوں لگایا جاتا ہے حالانکہ گھر سے نکلتے وقت نیت ہوتی ہے کہ اللہ عزوجل کے نیک متقی بزرک کے مزار پہ حاضری دوں گا میرا مشاہدہ ہے کہ شیعہ ذہن رکھنے والے لوگ مزاروں پہ جا کے سجدے کرتے ہیں
صاحب مزار بزرگوں کو وسیلہ کی نیت سے پکارنا چاہیے
ناکہ خدا سمجھ کے بہر کیف خدا سمجھ کے کوئی نہیں پکارتا سوائے شیعے اور دیگر مذاہب والے
ہر عبادت میں نیت فرض و واجب کا درجہ رکھتی ہے یہاں تک کہ عبادت کیلئے جاتے وقت بھی اللہ عزوجل کی رضا کی نیت ہو نہ کہ ریاکاری
تو پھر درباروں پہ جانے والوں پہ کفر و شرک کا فتویٰ کیوں لگایا جاتا ہے حالانکہ گھر سے نکلتے وقت نیت ہوتی ہے کہ اللہ عزوجل کے نیک متقی بزرک کے مزار پہ حاضری دوں گا میرا مشاہدہ ہے کہ شیعہ ذہن رکھنے والے لوگ مزاروں پہ جا کے سجدے کرتے ہیں
صاحب مزار بزرگوں کو وسیلہ کی نیت سے پکارنا چاہیے
ناکہ خدا سمجھ کے بہر کیف خدا سمجھ کے کوئی نہیں پکارتا سوائے شیعے اور دیگر مذاہب والے