وَاِنَّهَا لَبِسَبِيۡلٍ مُّقِيۡمٍ ۞- سورۃ نمبر 15 الحجر آیت نمبر 76
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَاِنَّهَا لَبِسَبِيۡلٍ مُّقِيۡمٍ ۞
ترجمہ:
اور بیشک وہ بستیاں عام راستے پر واقع ہیں۔
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور بیشک وہ بستیاں عام راستے پ رواقع ہیں۔ اور بیشک اس میں ایمان لانے والوں کے لیے نشانی ہے (الحجر :77 ۔ 76)
قوم لوط کے آثار
حجاز سے شام اور عراق سے مصر جاتے ہوئے یہ عذاب شدہ علاقہ راستہ میں پڑتا ہے اور عموما قافلوں کے لوگ تباہی کے ان آثار کے دیکھتے ہیں جو اس پورے علاقہ میں آج تک نمایا ہیں علاقہ بحر لوط ( بحیرہ مردار) کے مشرق اروجنوب میں واقع ہے اور خصوصیت کے ساتھ اس کے جنوبی حصہ کے متعلق جغرافیہ دانوں کا بیان ہے کہ یہاں اس درجہ ویرانی پائی جاتی ہے جس کی نظیر روئے زمین پر اور کہیں نہیں دیکھی گئی تفہیم القرآن ج 2 ص 515)
الحجر : 77 ۔ 61 میں یہاں حضرت لوط (علیہ السلام) کو قوم کا ذکر کیا گیا ہے اس سے پہلے الاعراف : 84۔ 80میں بھی ان کا ذکر کیا ہے ہم نے یہاں پر اختصار کے ساتھ تفسیر کی ہے اور الاعراف میں مفصل تفسیر کی ہے وہاں عنوانات پر بحث کی ہے حضرت لوط (علیہ السلام) کا شجرہ نسب حضرت لوط (علیہ السلام) کا مقام بعثت حضرت لوط (علیہ السلام) کے ہاں فرشتوں کا حسین اور نوخیز لڑکوں کی شکل میں مہمان ہونا قوم لوط میں ہم جنس پر ستی کی ابتداء حضرت لوط کی بیوی کی خیانت اور قوم لوط کی بری عادتیں عمل قوم لوط کی قباحتیں قرآن مجید میں عمل قوم لوط کی مذمت احادیث میں عمل قوم لوط کی مذمت اور سزا کا بیان عمل قوم لوط کی سزا میں مذاہب فقہاء قوم لوط پر عذاب کی کیفیت۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 15 الحجر آیت نمبر 76