قُلۡ كُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوۡا ۚ فَسَتَعۡلَمُوۡنَ مَنۡ اَصۡحٰبُ الصِّرَاطِ السَّوِىِّ وَمَنِ اهۡتَدٰى۞- سورۃ نمبر 20 طه آیت نمبر 135
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
قُلۡ كُلٌّ مُّتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوۡا ۚ فَسَتَعۡلَمُوۡنَ مَنۡ اَصۡحٰبُ الصِّرَاطِ السَّوِىِّ وَمَنِ اهۡتَدٰى۞
ترجمہ:
آپ کہیے سب انتظار کر رہے ہیں سو تم بھی انتظار کرو، عنقریب تم جان لو گے کہ سیدھے راستے والے اور ہدایت یافتہ کون لوگ ہیں
پھر اللہ سبحانہ نے اس سورت کو وعید پر ختم فرمایا آپ کہیے ہم بھی انتظار کر رہے ہیں اور تم بھی انتظار کرو جب موت آئے گی تو تم کو معلوم ہوجائے گا کہ ہم حق پر تھے یا تم حق پر تھے، یا مراد یہ ہے کہ قیامت کا انتظار کرو جب قیامت آئے گی تو سب کو معلوم ہوجائے گا کہ کون حق پر ہے اور کون حق پر نہیں ہے۔
سورت کا اختتام
الحمد للہ علی احسانہ آج بہ روز جمعہ 23 صفر 1422 ھ /17 مئی 2001 ء بعد نماز عصر سورة طہ کی تفسیر ختم ہوگئی اور اس کے ساتھ ہی قرآن مجید کے سولہ پاروں کی تفسیر بھی مکمل ہوگئی۔ الہ العلمین جس طرح آپ نے محض اپنے کرم سے اتنی تفسیر مکمل کرا دی ہے باقی پاروں اور سورتوں کی تفسیر بھی مکمل کرا دیں۔ اس تفسیر کو موافقین کے لئے موجب استقامت اور مخالفین کے لئے ذریعہ ہدایت بنادیں، اس کتاب کو اعتقاد اور عمل میں موثر بنادیں اور اس کو تاقیامت قیامت باقی اور مفیض رکھیں، اور میری اس کتاب کو اور اسی طرح باقی کاتبوں کو مخلافین کے شر سے محفوظ رکھیں، اور محض اپنے لطف و کرم اور اپنے رسول مکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وسیلہ اور شفاعت سے میری اور میرے تمام متعلقین کی مغفرت فرمائیں۔
واخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سیدنا محمد خاتم النبین سیدالمرسلین، قائد الغر المحجدین شفیع المذنبین و علی الہ الطییبین و اصنحابہ الراشدین وعلی ازواجہ الطاھرات امھات المومنین و علی علماء ملتہ واولیاء امتہ و علی سائر المسلمین اجمعین۔
القرآن – سورۃ نمبر 20 طه آیت نمبر 135