أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَالَّذِيۡنَ هُمۡ لِاَمٰنٰتِهِمۡ وَعَهۡدِهِمۡ رَاعُوۡنَ ۞

ترجمہ:

اور وہ لوگ جو اپنی امانتوں اور عہد کی پاس داری کرنے والے ہیں

المئومنون : ٨ میں فرمایا اور جو وگ اپنی امانتوں اور عہد کی پاسداری کرنے والے ہیں۔

امانت اور عہد کی حفاظت کرنے کا حکم 

کسی شخص پر اعتماد کر کے لوگ اس کے پاس اپنی کوئی چیز حفاظت کے لئے رکھ دیں اس کو امانت کہتے ہیں، اس کا حکم یہ ہے کہ اگر امین نے اس چیز کی پوری پوری حفاظت کی اور اس میں کوئی کوتاہی نہیں کی تو اس سے کوئی تاوان وصول نہیں کیا جائے گا، اور اگر اس نے اس چیز کی حفاظت میں کوئی کوتاہی کی تھی جس وجہ سے وہ چیز ضائع ہوگئی تو اس کو اس چیز کا تاوان دینا ہوگا یا اس کی مثل واپس کرنی ہوگی۔

عہد کا معنی ہے قول، اقرار، پیمان اور معاہدہ وغیرہ، علامہ راغب اصفہانی نے لکھا ہے کہ کسی چیز کی حفاظت اور اس کی بتدریج رعایت کرنے کو عہد کہتے ہیں اور جس چیز کا عہد کیا جائے اس کو پورا کرنا لازم ہے، قرآن میں ہے :

واوفواً بالعھد ان العھد کان مسئولاً ۔ (بنی اسرئایل : ٣٤) اور عہد کو پورا کرو کیونکہ عہد کے متعلق سوال کیا جائے گا۔

عہد کی کئی قسمیں ہیں :

(١) اللہ کا عہد کبھی ہماری عقلوں میں مرکوز اور ہماری فطرت میں پیوست ہوتا ہے جیسے اللہ پر ایمان لانے کا عہد ہماری عقلوں میں مرکوز ہے۔

(٢) اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کی وساطت سے کتاب اور سنت کے ذریعہ ہم سے یہ عہد لیا ہے کہ ہم اس کے تمام احکام پر عمل کریں گے۔

(٣) کبھی کوئی عبادت ابتداء مبہم پر لازم نہیں وہتی ہم نذر مان کر اس عبادت کو اپنے اوپر فرض کرلیتے ہیں یہ نذر بھی ہمارا عہد ہے۔

(٤) دو عقد کرنے والے آپس میں کوئی بات طے کرلیتے ہیں اور اس کو وثیقہ یا اسٹامپ پی پر پر لکھ لیتے ہیں۔

(٥) مسلمان حکومتیں کافر حکومتوں سے باہمی دلسچپی کا کوئی معاملہ طے کرلیتی ہیں مثلاً تجارت یا صنعت و حرفت اور ثقافت سے متعلق امور

(٦) مسلمان حکومت اہل کتاب سے زیہ لے کر ان کے جان و مال کی حفاظت کرنے کا وعدہ کرتی ہے اس کو بھی عہد کہتے ہی، عہد کی انتمام اقسام کا پورا کرنا لازم ہے۔

(المفردات ج ٢ ص ٤٥٥، ملحضاً و موضحاً مطبوعہ مکتبہ دارالباز مکہ مکرمہ، ١٤١٧ ھ)

اس آیت میں امانت اور عہد سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بندوں کے پاس اپنے احکام شرعیہ کی امانت رکھی ہے اور ان سے یہ عہد لیا ہے کہ وہ اس کے احکام پر عمل کریں گے اور کلمہ اسلام پڑھتے ہی انسان اس کا امین اور اس عہد کا ذمہ اٹھانے والا ہوجاتا ہے اور اس سے مرادتمام احکام شرعیہ کا پورا کرنا ہے خواہ وہ فرائض اور واجبات ہوں یا محرمات اور مکروہات ہوں۔ ہم نےالنساء ۵۸ میں امانت پر بہت مفصل گفتگو کی ہے ۔

القرآن – سورۃ نمبر 23 المؤمنون آیت نمبر 8