أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَشَجَرَةً تَخۡرُجُ مِنۡ طُوۡرِ سَيۡنَآءَ تَنۡۢبُتُ بِالدُّهۡنِ وَصِبۡغٍ لِّلۡاٰكِلِيۡنَ ۞

ترجمہ:

اور وہ درخت (زیتون) پیدا کیا جو طور سیناء سے نکلتا ہے جو تیل نکالتا ہے اور کھانے والوں کا سالن ہے

المئومنون : ٢٠ میں فرمایا اور وہ درخت زیتون پیدا کیا جو طور سیناء سے نکلتا ہے جو تیل نکالتا ہے اور کھانے والوں کا سالن ہے۔

زیتون کا روغن بطور تیل استعمال ہوتا ہے اور اس کا پھل کھایا جاتا ہے۔ سالن کو صبغ فرمایا ہے کیونکہ صبغ کے معنی رنگنا ہیں اور روٹی سالن میں ڈوبنے اور بھیگنے کے بعد گویا رنگی جاتی ہے، طور سیناء کی تخصیص اس لئے فرمائی کہ اس کا قرب و جوار زیتون کی پیداوار کے لئے بہت زرخیز علاقہ ہے۔

انگور، کھجور، زیتون اور دودھ کے غذائی اور طبی فوائد 

انگور شیریں اور لذیذ پھل ہے زود ہضم ہے اس کا مزاج گرم تر ہے اس میں غذائیت بہت ہوتی ہے، خون صالح پیدا کرتا ہے اور بدن کو فربہ کرتا ہے، زیادہ مقدار میں کھانے سے اسہال ہوتے ہیں، خون کی کمی کے لئے یہ بہت عمدہ غذا ہے روزانہ آدھ پائوں، میٹھا انگور کھانے سے بڑھتا ہے جب انگور دستیاب نہ ہوں تو کشمکش کھانی چاہیے۔ سو گرام انگور میں ٦٩ حرارے، ایک گرم پروٹین ١٦ گرام نشاستہ اور ایک گرام چکنائی ہوتی ہے۔

کھجور ایک مکمل غذا ہے، اس کا مزاج گرم خشک ہے اس کا بدرقہ (دف، توڑ) انار اور سکنجبین ہے، کھجور دل، اصعاب اور دماغ کو قوت دیتی ہے، بلغم کو خارج کرتی ہے کا سر ریاح اور ہاضم ہے، اس کے کھانے سے پیٹ کے سرخ خلیات میں اضافہ ہوتا ہے یہ کلسٹرول کو توازن میں رکھتی ہے، عرب کی کھجور خاص طور پر دل پر دل کے لئے مفید ہے، اس کے کھانے سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں اور پیشاب کھل کر آتا ہے، سو گرام کھجور میں ٢١٤ حرارے، ٢ گرام پروٹین، ٧٣ گرام نشاستہ ایک گرام چکنائی اور سات گرام ریشہ (پھوک) ہوتا ہے۔

زیتون زیادہ تر بحیرہ روم کے ساحلی علاقوں میں پیدا ہوتا ہے مثلاً یونان، فلسطین اور اسپین وغیرہ اس کا پھل قدرے کسیلا ہوتا ہے جس سے تیل نکالا جاتا ہے، اس کا مزاج گرم تر ہے، زیتون کا تیل نسیان اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے، اعصاب کو مضبوط کرتا ہے، قوت باہ پیدا کرتا ہے، کلسٹرول کو حل کرلیتا یہ، فالج زدہ عضو پر زیتون کے تیل کی مالش کی جاتی ہے۔

القرآن – سورۃ نمبر 23 المؤمنون آیت نمبر 20