پڑھ لو تمہارے لیئے نفل ہوجائے گی
sulemansubhani نے Sunday، 7 June 2020 کو شائع کیا.
الفصل الثانی
دوسری فصل
حدیث نمبر 376
روایت ہے حضرت یزید ابن اسود سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کے حج میں حاضر ہوا تو میں نے آپ کے ساتھ مسجد خیف میں فجر کی نماز پڑھی جب آپ نماز پوری کرچکے اور پھر ے تو آخری قوم میں دو شخص تھے جنہوں نے آپ کے ساتھ ساتھ نماز نہ پڑھی فرمایا انہیں میرے پاس لاؤ انہیں لایا گیا ان کے کندھے کانپ رہے تھے ۲؎ فرمایا کہ تمہیں ہمارے ساتھ نماز پڑھنے سے کس چیز نے روکا انہوں نے عرض کیا یارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہم اپنی منزلوں میں نماز پڑھ چکے تھے فرمایا ایسا نہ کرو جب اپنی منزلوں میں نماز پڑھ لو پھر جماعت کی مسجد میں آؤتو ان کی ساتھ بھی پڑھ لو کہ وہ تمہارے لیئے نفل ہوجائے گی۳؎(ترمذی، ابودؤد،نسائی)
شرح
۱؎ آپ صحابی ہیں،آپ کا شمار اہل طائف میں ہے کوفہ میں آپ کی احادیث بہت زیادہ شائع ہوئیں۔
۲؎ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہیبت خداداد کی وجہ سے جیسا کہ احادیث میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ہیبت بھی دی گئی اور محبوبیت بھی جو پہلی بار حاضر ہوتا مرعوب ہوجاتا جو حاضر رہتا وہ آپ کا عاشق جانباز بن جاتا۔
۳؎ یہ حکم استحبابی ہے نہ کہ وجوبی اور اس میں وہ نمازیں مراد ہیں جن کے بعد نفل جائز ہے ہر نماز مراد نہیں اگر ہر نماز مراد ہو تو یہ حدیث منسوخ ہے ان احادیث سے جن میں فرمایا گیا کہ فجر و عصر کے بعد نوافل نہ پڑھو، نیز اسی باب کے آخر میں آرہا ہے کہ جو فجر یا مغرب پڑھ چکا ہو پھر جماعت پالے تو اس کے ساتھ نہ پڑھے۔بہرحال یہ حدیث مطلقًا قابل عمل نہیں۔
ٹیگز:-
مسجد , جماعت , نفل , حضرت یزید ابن اسود , حدیث , مسجد خیف , حج , نماز , نبی کریم , نبی کریم ﷺ