أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَقَالُـوۡۤا اَنُؤۡمِنُ لِبَشَرَيۡنِ مِثۡلِنَا وَقَوۡمُهُمَا لَـنَا عٰبِدُوۡنَ‌ۚ ۞

ترجمہ:

تو وہ کہنے لگے کیا ہم اپنے جیسے بشروں پر ایمان لے آئیں حالانکہ ان دونوں کی قوم تو ہماری عبادت کرتی ہے

المومنون : ٤٧ میں فرمایا ان دونوں کی قوم تو خود ہماری عبادت کرتی ہے، انہوں نے یہ اس لئے کہا کہ حضرت موسیٰ کی قوم ان کی خدمت اور ان کی غلامی کرتی تھی اور جو شخص کسی کی خدمت کرے عرب اس کو عبادت سے تعبیر کرتے تھے اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ فرعون الوہیت کا مدعی تھا اس لئے اس نے یہ کہا کہ لوگ اس کے بندے ہیں اور لوگوں کا اس کی اطاعت کرنا درحقیقت اس کی عیادت کرنا ہے۔

القرآن – سورۃ نمبر 23 المؤمنون آیت نمبر 47