حدیث نمبر 378

روایت ہے ایک شخص اسد ابن خزیمہ سے ۱؎ کہ انہوں نے حضرت ابو ایوب انصاری سے پوچھا کہا کہ ہم میں سے کوئی اپنی جگہ نماز پڑھ لے پھر مسجد میں آئے اور نماز کی تکبیر ہو تو کیا میں ان کے ساتھ نماز پڑھ لوں میرے دل میں اس سے کچھ شبہ ہے ۲؎ ابو ایوب نے فرمایا کہ ہم نے اس کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا آپ نے فرمایا یہ اس کے لیئے ڈبل حصہ ہے ۳؎(مالک و ابودؤد)

شرح

۱؎ ایک قبیلہ کا نام ہے جس کا مورث اعلیٰ اسد ابن خزیمہ ابن مدر کہ ابن الیاس ابن مضر ہے لہذا یہ مضر کا ایک بطن ہے۔

۲؎ شبہ یہ ہے کہ جب گھر میں ایک بار نماز پڑھ لی تو دوبارہ کیوں پڑھوں ایک دن میں ایک نماز دوبارہ نہیں ہوا کرتی۔

۳؎یعنی یہ جماعت کی نماز نفل ہوگی نہ کہ فرض لہذا ایک نماز دوبار نہ ہوئی اور اس سے تمہیں جماعت کا ثواب نفع میں مل جائے گا۔