تاروں کے بعد دو رکعتیں
sulemansubhani نے Wednesday، 10 June 2020 کو شائع کیا.
حدیث نمبر 400
روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے تاروں کے بعد دو رکعتیں ہیں فجر سے پہلے اور سجدوں کے بعد دو رکعتیں مغرب کے بعد ۱؎(ترمذی)
شرح
۱؎ اس میں سورۂ طور اور سورۂ قٓ کی دو آیتوں کی طرف اشارہ ہے”وَ مِنَ الَّیۡلِ فَسَبِّحْہُ وَ اِدْبٰرَ النُّجُوۡمِ” اور دوسری آیت”فَسَبِّحْہُ وَ اَدْبٰرَ السُّجُوۡدِ”حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی شرح یہ فرمائی کہ پہلی آیت میں فجر کی دو سنتیں مراد ہیں کیونکہ وہ تارے ڈوبنے کے بعد ہی پڑھی جاتی ہیں۔اس سے معلوم ہوا کہ فجر اجالے میں پڑھنی چاہیے نہ کہ اندھیرے میں کیونکہ اس وقت تارے ظاہر ہوتے ہیں چھپے نہیں ہوتے ۔”وَ اَدْبٰرَ السُّجُوۡدِ” سے مراد مغرب کے فرض ہیں ان آیتوں کی اور بہت تفسیریں کی گئی ہیں مگر یہ تفسیر قوی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے۔