گلہائے تعزیت

جامع معقول و منقول ، ماہر درسیات ، یادگار اسلاف ،،، استاذ العلماء والفضلاء ،، مصنف کتب کثیرہ ، بہار باغ فن ، زیب ایوان سخن ، آبروے قلم ، نازش اہلسنت ، شیخ الحدیث و التفسیر حضرت علامہ عبدالرزاق بھترالوی علیہ الرحمہ اسلام آباد پاکستان کے وصال پرملال پر گلہائے تعزیت

========

آبروئے قلم ، اعتماد سخن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

روپڑے تیری رحلت سے اہلسنن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

یاد گار سَلَف ، افتخار خَلَف ،تیری حکمت گہر ، تیری ہستی صدف

عبدِ رزّاق اے گنجِ رزقِ سخن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

تیرا خامہ تھا یا فن کا بحرِ رواں، لفظ تھے یا کمالات کی کہکشاں

گفتگو تھی کہ علم وہنر کی کرن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

ذرۂ خاک کو کردیا ضوفشاں، تیرے سائے میں نکھرا ہنر کا جہاں

اے ضیاے ھدٰی، جلوۂ علم و فن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

عالمِ خوش ادا، زاہد بے ریا، رحم و لطف و مروت کے اک آئینہ

عام سب پر کرم ، مثل مشک ختن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

تو شگفتہ، کتب کے لبادے میں ہے، جس سے فکر و نظر استفادے میں ہے

تو نہ بدلے گا، بدلیں گے رنگ زمن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

بارش لطف و انعام جاری رہے ، تیرے اوپر سدا فضلِ باری رہے

تیرا مرقد بنے جنتی اک چمن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

فخر تجھ پر سبھی اہلسنت کو ہے، تیرے کردار پر ناز ملت کوہے

تجھ پہ قرباں فریدی کے بھی جان وتن، تیرا جانا ہمیں رنج و غم دے گیا

=========

از فریدی صدیقی مصباحی ، بارہ بنکوی ، نوری جامع مسجد مسقط عمان

+