فَمَنۡ ثَقُلَتۡ مَوَازِيۡنُهٗ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 23 المؤمنون آیت نمبر 102
sulemansubhani نے Wednesday، 10 June 2020 کو شائع کیا.
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
فَمَنۡ ثَقُلَتۡ مَوَازِيۡنُهٗ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ۞
ترجمہ:
سو جن (کی نیکیوں) کے پلے میزان میں بھاری ہوں گے وہی کامیاب ہوں گے
المئومنون : ١٠٢ میں فرمایا سو جن (کی نیکیوں) کے پلے میزان میں بھاری ہوں گے وہی کامیاب ہوں گے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ بتایا ہے کہ دوسرا صور پھونکنے کے بعد حساب شروع ہو جاء یگا۔
موازین کے محامل
آخرت میں لوگوں کے اعمال کا وزن کیا جائے گا سو جن کی نیکیوں کے پلے بھاری ہوں گے وہ اہل جنت میں سے ہوں گے اور جن کی نیکیوں کے پلے ہلکے ہوں گے وہ اہل دوزخ میں سے ہوں گے، اس کا تقاضا یہ ہے کہ ہر مکلف یا اہل جنت میں سے ہوگا لیکن دوسرے دلائل سے یہ ثابت ہے کہ جن کی نیکیاں اور گناہ برابر ہوں گے وہ اعراف میں ہوں گے اور بعد میں اللہ تعالیٰ ان کو بھی اپنے کرم سے جنت میں داخل فرما دے گا۔ اس آیت میں موازین کا ذکر ہے، موازین میزان کی جمع ہے اور اس کی تفسیر میں حسب ذیل اقوال ہیں۔
(١) موازین سے مراد اللہ تعالیٰ کا عدل ہے۔
(٢) موازین سے مراد اعمال حسنہ ہیں سو جس کا ایسا عمل ہوگا جو قابل ذکر اور قابل شمار اور قابل قدر ہو وہ کامیاب ہوجائے گا۔
(النور : ٣٩) اور کافروں کے اعمال اس چمکتی ہوئی ریت کی طرح ہیں جو ریگستان میں ہو جس کو پیاسا شخص دور سے پانی سمجھتا ہے لیکن جب اس کے قریب پہنچتا ہے تو اسے کچھ بھی نہیں پاتا، ہاں اللہ کو اپنے پاس پاتا ہے جو اس کا پورا پورا حساب لیتا ہے، اور اللہ بہت جلد حساب لینے والا ہے۔
حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا موازنی موزون کی جمع ہے اور اس سے مراد وہ اعمال صالحہ ہیں جس کا اللہ کے نزدیک وزن ہو اور وہ قابل قدر ہوں، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔
(الکہف : ١٠٥) یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی آیتوں اور اس سے ملاقات کا کفر (انکار) کیا، قیامت کے دن ان کے اعمال ضائع ہوگئے ہم انکا کوئی وزن قائم نہیں کریں گے۔
(٣) موازین میزان کی جمع ہے اس میزان کی ایک ڈنڈی ہے اور اس کے دو پلے ہیں اس میں نیکیوں کا اچھی صورت میں وزن کیا جائے گا اور برائیوں کا بری صورت میں وزن کیا جائے گا، سو جس کی نیکیاں بھاری ہوں گی اس کو جنت میں داخل کردیا جائے گا اور سج کی برائیاں بھاری ہوں گی اس کو دوزخ میں جھونک دیا جائے گا۔ الانبیائ، : ٤٧میں ہم نے اس کی زیادہ تفصیل اور تحقیق کی ہے۔
القرآن – سورۃ نمبر 23 المؤمنون آیت نمبر 102
ٹیگز:-
آخرت , القرآن , بھاری , میزان , سورہ المؤمنون , لوگوں , Tibyan ul Quran , کامیاب , Allama Ghulam Rasool Saeedi , نیکیوں , Quran , سورہ المومنون , تبیان القرآن , پلے , حضرت ابن عباس