أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَمَنۡ يَّدۡعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَۙ لَا بُرۡهَانَ لَهٗ بِهٖۙ فَاِنَّمَا حِسَابُهٗ عِنۡدَ رَبِّهٖؕ اِنَّهٗ لَا يُفۡلِحُ الۡـكٰفِرُوۡنَ‏ ۞

ترجمہ:

اور جو شخص اللہ کے سوا کسی اور معبود کی عبادت کرتا ہے جس کی اس کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے، سو اس کا حساب اس کے رب کے پاس ہی ہوگا، بیشک کافر کامیاب نہیں ہوں گے

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور جو شخص اللہ کے سوا کسی اور معبود کی عبادت کرتا ہے، جس کی اس کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے، سو اس کا حساب اس کے رب کے پاس ہی ہوگا، بیشک کافر کامیاب نہیں ہوں گے۔ اور آپ کہئے : اے میرے رب ! مغفرت فرما اور رحم فرما اور تو رحم کرنے والوں میں سب سے اچھا ہے۔ (المئومنون :117-118) ۔

المئومنوں کی کی ابتداء اور انتہا میں مناسبت 

اس سے پہلی آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے یہ بیان فرمایا کہ وہی الملک الحق ہے اور اس کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں ہے تو اب یہ بتایا کہ جس نے اللہ کے سوا کسی اور معبود کی پرستش کا دعویٰ کیا تو اس کا یہ دعویٰ باطل ہے کیونکہ اس دعویٰ کی صحت اور ثبوت پر کوئی دلیل نہیں ہے، پھر یہ بتایا کہ جس نے اللہ کے سوا کسی اور معبود کی پرستش کا دعویٰ کیا تو اس کی سزا یہ ہے کہ آخرت میں اس کو سخت عذاب دیا جائے اس لئے فرمایا سو اس کا حساب اس کے رب کے پاس ہی ہوگا اور بیشک کافر کامیاب نہیں ہوں گے۔ 

اس سورت کو قد افلح المئومنون سے شروع فرمایا تھا اور ختم لا یفلح الکافرون پر کیا، مومنوں کی کامیابی کی نوید سے اس سورت کو شروع فرمایا اور کافروں کی ناکامی کی وعید پر اس سورت کو ختم فرمایا اور یہ اس سورت کی فاتحہ اور خاتمہ اور ابتداء اور انتہاء میں بہت قوی مناسبت ہے اور آخری آیت میں اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ دعا کرنے کی تلقین کی کہ اے میرے رب مغفرت فرما اور رحم فرما اور تو سب سے اچھا رحم فرمانے والا ہے اس سے پہلے کفار کی صفات بیان کی تھیں اور دنیا میں ان کی جہالت اور آخرت میں ان کے عذاب کا بیان فرمایا تھا تو اب اللہ کی طرف رجوع کرنے اور اس کی مغفرت اور اس کی رحمت کی پناہ میں آنے کا حکم دیا، کیونکہ اللہ کی مغفرت اور رحمت سے ہی ہر آفت، مصیبت اور عذاب سے نجات مل سکتی ہے۔

جس شخص نے سورة المومنون کی پہلی تین آیات پر عمل کیا اور آخری چار آیتوں سے نصیحت حاصل کی وہ نجات پالے گا اور کامیابی حاصل کرلے گا۔

وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العلمین والصلوۃ والسلام علی خیر خلقہ سیدنا محمد والہ و اصحابہ وازواجہ و عترتہ و اھل بیتہ واولیاء امتہ و علماء ملتہ وسائر السلمین اجمعین

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 23 المؤمنون آیت نمبر 117