حدیث نمبر 399

روایت ہے انہی سے فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی عشاء نہ پڑھی،جس کے بعد میرے پاس تشریف لائے مگر چار یا چھ رکعتیں پڑھ لیں ۱؎(ابوداؤد)

شرح

۱؎ دو مؤکدہ اور ان کے بعد دو یا چار غیرمؤکدہ،چونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وتر اور بعد کی دو نفلیں تہجد کے ساتھ پڑھتے تھے اس لیئے یہاں ان کا ذکر نہ ہوا۔لمعات وغیرہ میں ہے کہ یہاں عشاء سے مراد پہلی عشاء یعنی مغرب ہے اور نفلوں سے مراد نماز اوابین ہے۔اس صورت میں نماز اوابین کی یہ ایک اور حدیث ہوگی۔