الفصل الثالث

تیسری فصل

حدیث نمبر 401

روایت ہے حضرت عمر سے فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ ظہر کے پہلے زوال کے بعد چار رکعتیں نماز تہجد کی اتنی رکعتوں کے برابر رکھی جاتی ہیں ۱؎ اور نہیں ہے کوئی چیز مگر وہ اس گھڑی اﷲ کی تسبیح کرتی ہے پھر تلاوت فرمائی کہ مائل ہوتے ہیں ان کے سائے دائیں بائیں اﷲ کو سجدہ کرتے عاجز ہو کر ۲؎(ترمذی،بیہقی،شعب الایمان)

شرح

۱؎ یعنی ظہر کی پہلی سنتوں کا ثواب تہجد کی چار رکعتوں کے برابر ہے کیونکہ تہجد کے وقت بھی رحمت کے دروازے کھلے ہوتے ہیں اور ساری مخلوق رب کی عبادت کررہی ہوتی ہے اور اس وقت بھی جیسا کہ ابھی روایت میں گزر چکا اور آیندہ بھی آرہا ہے۔بعض علماء نے ان رکعتوں سے مراد فجر کی سنتیں لی ہیں۔سحربمعنی صبح مگر پہلی تفسیر زیادہ قوی ہے کیونکہ فجر کی سنتیں چار نہیں بلکہ دو ہیں۔خیال رہے کہ آدھی رات کے بعد کا وقت سحر میں شمار ہے۔

۲؎ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صبح کی طرح یہ وقت بھی ساری مخلوق کی عبادت کا ہے اس لیئے یہ سنتیں بہت محبوب ہیں نیز اس وقت آفتاب ترقی سے تنزل کی طرف مائل ہوتا ہے جس میں مخلوق کی فناء کی طرف اشارہ ہے۔