أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

لَوۡلَا جَآءُوۡ عَلَيۡهِ بِاَرۡبَعَةِ شُهَدَآءَ‌ ۚ فَاِذۡ لَمۡ يَاۡتُوۡا بِالشُّهَدَآءِ فَاُولٰٓئِكَ عِنۡدَ اللّٰهِ هُمُ الۡـكٰذِبُوۡنَ‏ ۞

ترجمہ:

(تہمت لگانے والے) اس (تہمت) پر چار گواہ کیوں نہ لائے ! پس جب وہ گواہ نہیں لائے تو وہی اللہ کے نزدیک جھوٹے ہیں

تفسیر:

…………(النور : ١٣)

اس آیت میں یہ اصول بیان فرمایا  کہ جب کوئی شخص کسی پر چار گواہ پیش کئے بغیر تہمت لگائے تو وہ اللہ کے نزدیک جھوٹا ہے اور چونکہ اس واقعہ میں عبد اللہ بن ابی اور دیگر منافقین نے بغیر کسی گواہ کے حضرت سیدہ عائشہ (رض) پر حضرت صفوان بن معطل (رض) کے ستھ تہمت لگائی تھی اس لئے تہمت لگانے والے جھوٹے ہیں اور حضرت عائشہ کا دامن عفت بےغبار ہے۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 24 النور آیت نمبر 13