امام احمد رضا اور عالمی جامعات
*امام احمد رضا اور عالمی جامعات*
(رشحاتِ قلم: پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد نقشبندی)
بزمِ علم و دانش میں….!
امام احمد رضا کی فکر و دانش نے حکمائے اسلام کی یاد تازہ کر دی…. علومِ اسلامیہ عقائد و کلام سے لے کر علومِ جدیدہ و قدیمہ، ہئیت و منطق و فلسفہ میں تحقیق کے وہ گُل و لالہ کھلائے کہ چمنِ اسلام مہک مہک اُٹھا…انیسویں صدی کے آخر اور بیسویں صدی کے اوائل میں اسلافِ کرام کے علوم و فنون اور تحقیقاتِ علمیہ کے کئی دانش کدے آباد کیے… مشاہیرِ اسلام کی تعلیمات کو تصانیف کے ذریعے زندہ کیا…
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا نے جہاں متاعِ عشقِ رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی حفاظت کی؛ وہیں علومِ شرقیہ کو عروج بخشا… اور خود محورِ تحقیق بن گئے… مُسلم دُنیا اپنے تشویشناک حال سے نکلنے کے لیے اسلافِ کرام بالخصوص امام احمد رضا کے درخشاں افکار و آثارِ علمیہ سے استفادہ کر کے تاباں مستقبل کی تعمیر کر سکتی ہے… مطالعہ کی روشنی میں دیکھیں کہ… عالمی جامعات تحقیقاتِ رضویہ سے استفادہ کر کے اپنے وقار میں اضافہ کر رہے ہیں… پھر ہم کیوں تشنہ رہیں؟…. اُٹھیں اور فتوحاتِ علمیہ کے نئے خیمے نصب کریں… ہر بلندی پر علومِ اسلامی کی شوکت کے پھریرے لہرائیں گے….
٩٦ صفحات پر مشتمل یہ مقالہ ١٩٩٨ء میں ادارۂ مسعودیہ کراچی سے شائع ہوا…. تب سے اب تک عالمی جامعات میں فکرِ رضا کی اشاعت کے کئی مینار نصب کئے جا چکے ہیں… جن کی روشنی دور تک پھیل رہی ہے… کاش! ذوق سلامت رہے اور تعصب کی اندھیریاں دور ہوں… ان شاء اللہ مطلع صاف دکھائی دے گا… آپ بھی مطالعہ کی بزم آراستہ کر لیں….
غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں
١٢ جون ٢٠٢٠ء

امام احمد رضا اور عالمی جامعات
امام احمد رضا اور عالمی جامعات