أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَاِذَا بَلَغَ الۡاَطۡفَالُ مِنۡكُمُ الۡحُـلُمَ فَلۡيَسۡتَـاْذِنُوۡا كَمَا اسۡتَـاْذَنَ الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِهِمۡ‌ؕ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَـكُمۡ اٰيٰتِهٖ‌ؕ وَاللّٰهُ عَلِيۡمٌ حَكِيۡمٌ ۞

ترجمہ:

اور جب تمہارے لڑکے سن بلوغت کو پہنچ جائیں تو ان کو بھی اجازت طلب کر کے آنا چاہیے جیسا کہ ان سے مرد اجازت طلب کرتے ہیں اللہ اسی طرح اپنی آیتیں تمہارے لئے بیان فرماتا ہے اور اللہ خوب علم والا، بےحد حکمت والا ہے

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور جب تمہارے لڑکے سن بلوغت کو پہنچ جائیں تو ان کو بھی اجازت طلب کر کے آنا چاہیے جیسا کہ ان سے پہلے مرد اجازت طلب کرتے ہیں اللہ اسی طرح اپنی آیتیں تمہارے لئے بیان فرماتا ہے اور اللہ خوب علم والا بےحد حکمت والا ہے۔ (النور : ٥٩ )

بالغ لڑکوں کو گھر میں داخل ہونے کے لئے ہر وقت اجازت طلب کرنا ضروری ہے 

جب آزاد لڑکے بالغ ہوجائیں تو وہ گھر میں دخل ہونے کے لئے ہر وقت اجازت طلب کریں۔

امام عبدالرحمٰن بن محمد ابن ابی حاتم متوفی ٣٢٧ ھ اپنی سند کے ساتھ روایت کرتے ہیں :

حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا جب ازاد لڑکا بالغ ہوجائے تو وہ کسی شخص اور اس کی بیوی کے ہاں کسی بھی وقت بغیر اجازت کے داخل نہ ہو اور جس طرح اور مرد گھر میں دخل ہونے کے لئے اجازت طلب کرتے ہیں وہ بھی اجازت طلب کرے۔ (تفسیر امام ابن ابی حاتم رقم الحدیث : ١٤٨١٩)

سعید بن جبیر نے کہا جس طرح کسی شخص کے بڑے بیٹے اور دیگر رشتہ دار اجازت طلب کرتے ہیں اسی طرح بالغ لڑکے بھی اجازت طلب کریں۔ (تفسیر امام ابن ابی حاتم رقم الحدیث : ١٤٨٢٤ )

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 24 النور آیت نمبر 59