حدیث نمبر 431

روایت ہے حضرت ابو ذر سے فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام فرمایا حتٰی کہ ایک آیت پر صبح ہوگئی ۱؎ یہ آیت تھی اگر تو اسے عذاب دے تو وہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو تو غالب حکمت والا ہے ۲؎(نسائی۔ابن ماجہ)

شرح

۱؎ یعنی جب نماز تہجد کے لیئے جاگے اور سورۂ فاتحہ سے فارغ ہو کر یہ رکوع پڑھا تو اس آیت کو سینکڑوں بار پڑھا حتی کہ وقت صبح بالکل ہی قریب آگیا کہ سلام پھیریں اور صبح ہوجائے لہذاس اس حدیث پر نہ تو یہ اعتراض ہے کہ تمام رات جاگنا بہتر نہیں اور نہ یہ کہ طلوع فجر پر نفل منع ہیں۔

۲؎ یہ سورۂ مائدہ کی آیت ہے قیامت میں عیسیٰ علیہ السلام بارگاہ الٰہی میں اپنی قوم کے متعلق یہ عرض کریں گے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ آیت بار بار پڑھنا اپنی امت کی شفاعت کے لیئے ہے یعنی عین نماز و مناجات میں ہی امت کی شفاعت بھی فرمارہے ہیں۔ اس حدیث کی بنا پر امام شافعی فرماتے ہیں کہ نماز میں آیت یا سورۃ کی تکرار بلا کراہت جائز ہے حتی کہ سورۂ فاتحہ کی تکرار بھی جائز ہے۔احناف کے ہاں سورۂ فاتحہ کی تکرار ممنوع ہے اگر اس کا اکثر حصہ مکرر کیا تو سجدۂ سہو واجب،مگر شیخ عبدالحق نے اشعہ میں فرمایا کہ میں نے شیخ سے پوچھا کہ اگر “اِہۡدِ نَا الصِّرٰطَ الۡمُسۡتَقِیۡم” پر لطف آجاوے اور اسے مکرر پڑھے تو کیا حکم ہے فرمایا فرائض میں نہ کرے نوافل میں کرسکتے ہو۔