أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

لَا تَدۡعُوا الۡيَوۡمَ ثُبُوۡرًا وَّاحِدًا وَّادۡعُوۡا ثُبُوۡرًا كَثِيۡرًا ۞

ترجمہ:

آج تم ایک موت کو نہ پکارو، بہت سی موتوں کو پکارو

الفرقان : ١٤ میں فرمایا : آج تم ایک موت کو نہ پکارو، بہت سی موتوں کو پکاروں، بہت سی موتوں کو پکارو۔

حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا سب سے پہلے آگ کا حلہ (ایک قسم کی دو چادریں) ابلیس کو پہنایا ائے گا وہ اس کو اپنی بھوئوں پر رکھے گا، اور اس کو اپنے پیچھے سے گھسیٹے گا اور چلائے گا ہائے میری ہلاکت ! اور اس کی ذریت اس کے پیچھے ہوگی، اور کہے گی ہائے ہماری ہلاکت ۔ اس وقت کہا جائے گا آج تم ایک موت کی دعا نہ کرو، بہت سی موتوں کی دعا کرو۔ (تفسیر امام ابن ابی حاتم ج ٨ ص 2669، 2668 مکتبہ نزار مصطفیٰ مکہ مکرمہ)

القرآن – سورۃ نمبر 25 الفرقان آیت نمبر 14