اولاد میں عدل مساوات
sulemansubhani نے Monday، 15 June 2020 کو شائع کیا.
عدل کا فائدہ
ہمرے پیارے آقا ﷺ نے ہمیں اولاد کے درمیان انصاف کرنے کی تعلیم عطا فرمائی اور اولاد ذکور کو اولاد اناث پر ترجیح دینے سے منع فریا،اس لئے کہ اس میں ایک دوسرے کی دل شکنی ہے،عام طور پر لوگ لڑکوں سے زیادہ پیار کرتے ہیں اور لڑکیاں صنف نازک ہیں ان کے سامنے اگر ایسا کیا جائے تو انہیں ایسا ہو سکتا ہے کہ ہمارے ساتھ ایسا اس لئے کیا جا رہا کہ ہم لڑکیاں ہیں،عقل کا تقاضا تو یہ ہے کہ جو ضعیف ہے اور کمزور دل ہے اسکا زیادہ خیال رکھا جائے اور وہ لڑکی ہے مگر اس سے بھی منع کیا گیا کہ اس سے لڑکے کی دلشکنی ہوگی،بہتر یہ ہے کہ انصاف سے کام لیا جائے تاکہ ایک کو دوسرے سے شکایت کا موقع نہ رہے
اولاد میں عدل مساوات
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا
ساووا بین اولادکم فی العطیۃ فلو کنت مفضلا احدا لفضلت النسآء عطا
میں اپنی اولاد کے درمیان مساوات قائم کرو،اگر میں کسی کو فضیلت دیتا تو عورتوں کو فضیلت دیتا
یحیٰ بن کثیر سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا
سووا بین اولادکم فی العطیۃ فانی لو کنت موٗثرا احدا علیٰ احد لآثرت النسآٗ علی الرجال
اپنی اولاد کے درمیان عطیہ میں برابری رکھو کیونکہ کسی کو کسی پر ترجیح دیتا تو میں عورتوں کو مردوں پر ترجیح دیتا (ابن عساکر ،کنز العمال ج۱۶ ص ۴۴۶)
فرمان اسلام عقل سے آگے
ہمارے آقا ﷺ ہمیں یہ دماغ دینا چاہتے ہیں کہ عقل کا تقاضا تو یہ ہے کہ صنف نازک کو سہارے کی زیادہ ضرورت ہے اس لئے اسکی خاطرداری زیادہ ہونا چاہیئے،
اور میں کسی کو ترجیح دیتا تو لڑکیوں کو دیتا اس لئے کہ کمزور ہونے کہ کی وجہ سے یہ حق انہیں زیادہ پنہچتا ہے،مگر قربان جائیے حکمتوں کی گہرائی پر کہ یہ طرئقہ
عقل سے قریب ہے مگر انصاف سے دور ہے،انصاف کا تقضا یہ ہے کہ جب سبھی اپنی اولاد ہیں تو سبھی کے ساتھ یکساں برتاوٗ ہونا چاہیئے تا کہ ان میں باہم دشمنی نہ ہو جائے ایک دوسرے کا حاسد نہ بن جائے،والدین کو مشکوک نظر سے نہ دیکھیں،ہماری ترجیحی روش سے انہیں ناانصافی کی راہ نہ مل جائے،اور ماحول سامنے رکھ کر اس بات کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہیکہ اس طرح کی چھوٹی چھوٹی باتوں میں بھی بچے بہت باریک بیں ہوتے ہیں،ایک کو کچھ بھی زیادہ دیجئے تو دوسرا اعتراض ضرور کرتا ہے،کہ آپنے مجھے کم کیوں دیا؟ اس لیئے ہمارے آقا نے فرمایا اپنی اولاد میں انصاف کرو،انصاف پر اعتراض کا حق کسی کو نہیں ہوتا ہے،اور ہمارے رب کی بھی یہی چاہت ہے فرماتا ہے اقسطوا ان اللہ یحب المقسطین،انصاف کرو اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔ان اللہ یامر بالعدل اللہ عدل کا حکم فرماتا ہے۔اس تعلیم کا عظیم فائدہ یہ ہیکہ لڑکہ کے دماغ میں یہ نہ آئیگا کہ میں لڑکا ہوں اس لئے لڑکی سے بہتر،اور لڑکی کو یہ احساس نہ ہوگا کہ لڑکی ہونے کی وجہ سے مجھے چاہا نہیں جاتا،اور لڑکی کی زیادہ چاہت سے لڑکے کو حق اعتراض نہ رہے،ان کے دماغ سے ترجیحی خیال ہی نکال دو،اور یہ تعلیم کوٹ کے بھر دو کہ تم سب ہماری اولاد اور تم سبھی اللہ کی عطا،تم سبھی برابر، اللہ کے ہاںترجیح وہ پاتا ہے ،آگے وہ نکلتا ہے، جو دیندار بن جائے اور پرہیزگاری میں آگے نکل آئے