اَوَلَمۡ يَرَوۡا اِلَى الۡاَرۡضِ كَمۡ اَنۡۢبَتۡنَا فِيۡهَا مِنۡ كُلِّ زَوۡجٍ كَرِيۡمٍ ۞- سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 7
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَوَلَمۡ يَرَوۡا اِلَى الۡاَرۡضِ كَمۡ اَنۡۢبَتۡنَا فِيۡهَا مِنۡ كُلِّ زَوۡجٍ كَرِيۡمٍ ۞
ترجمہ:
کیا انہوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اس میں کتنے ہر قسم کے عمدہ جوڑے پیدا کئے ہیں
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : کیا انہوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اس میں کتنے ہر قسم کے عمدہ جوڑے پیدا کئے ہیں۔ بیشک اس میں ضرور نشانی ہے اور ان میں سے اکثر ایمان لانے والے نہیں ہیں۔ بیشک آپ کا رب ہی ضرور بہت غالب بہت رحم فرمانے والا ہے۔ (الشعرائ : ٩-٧)
زوج کریم کا معنی
اس آیت میں فرمایا : کیا انہوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اس میں کنتے ہر قسم کے عمدہ جوڑے پیدا کئے ہیں۔ زوج سے مراد زمین کی پیداوار کے جوڑے ہیں اور کریم ہر اس چیز کی صفت ہے جو اپنی جنس اور اپنے باپ میں پسندیدہ ہو اور قابل تعریف ہو اور زمین میں جو زوج کریم ہے اس سیم راد زمین کی وہ پیداوار ہے جس کے منافع بہت زیادہ ہوں، کیونکہ زمین کی پیداوار دو قسم کی ہیں ایک وہ ہیں جو نفع آور ہوں اور دوسری قسم وہ ہیں جو نقصان دہ ہوں، کھجور کا جو درخت اچھا اور زیادہ پھل دے اس کو عرب نخلۃ کریمۃ کہتے ہیں اس طرح جو اونٹنی زیادہ دودھ دے اس کو وہ ناقۃ کریمۃ کہتے ہیں۔ شعبی نے کہا لوگ بھی زمین کی پیداوار سے ہیں جو جنت میں داخل ہوگا وہ کریم ہے اور جو دوزخ میں داخل ہوگا وہ لیئم ہے یعنی ملامت کیا ہوا۔
زوج کریم کا دوسرا محمل یہ ہے کہ اس سے مراد زمین کی ہر قسم کی پیداوار ہے، خواہ وہ فائدہ مند ہو یا نقصان دہ اور اس کی صفت کریم اس لئے بیان فرمائی کہ اللہ تعالیٰ نے جو بھی چیز پیدا کی ہے اس میں کوئی نہ کوئی فائدہ رکھا ہے۔ زمین کی بعض پیداوار ہمیں بہ ظاہر نقصان دہ معلوم ہوتی ہے لیکن حقیقت میں ان میں بھی فوائد ہوتے ہیں جن تک ہماری رسائی نہیں ہوتی۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 7