طٰسٓمّٓ ۞- سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 1
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
طٰسٓمّٓ ۞
ترجمہ:
طاسین میم
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اللہ ہی کے نام سے شروع کرتا ہوں جو اپنے کلام کی بلندی اور اپنی شان کی عظمت پر خود دلالت کرتا ہے، وہ رحمٰن ہے جو اپنی معصیت کرنے والوں پر گرفت کرنے اور ان کی سزا دینے میں جلدین ہیں کرتا، اور رحیم ہے ج و اس سے محبت کرنے والوں کے دلوں کو ان کاموں کی توفیق سے زندہ رکھتا ہے جن سے وہ راضی ہوتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : طاسین میم۔ یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں۔ (الشعراء : ٢-١)
طسم کے محامل
علی بن طلحہ الوالبی حضرت ابن عباس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ طسم قسم ہے، اور یہ اللہ تعالیٰ کے اسماء میں سے ایک اسم ہے، قتادہ نے کہا یہ قرآن مجید کے اسماء میں سیایک اسم ہے، مجاہد نے کہا یہ اس سورت کا اسم ہے، محمد بن کعب قرظی نے کہا اللہ تعالیٰ نے اپنی بلندی، اپنی قوت اور اپنی سلطنت کی قسم کھائی ہے۔ (معالم التنزیل ج ٣ ص 261-262 مطبوعہ داراحیاء التراث العربی بیروت، ١٤٢١ ھ)
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 1