أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَالَّذِيۡنَ يَبِيۡتُوۡنَ لِرَبِّهِمۡ سُجَّدًا وَّقِيَامًا ۞

ترجمہ:

اور وہ لوگ جو اپنے رب کے حضور سجدہ اور قیام میں رات گزار دیتے ہیں

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور وہ لوگ جو اپنے رب کے حضور سجدہ اور قیام میں رات گزار دیتے ہیں۔ (الفرقان : ٦٤ )

فجر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا تمام رات قیام کرنے کی مثل ہے 

اس آیت کا معنی ہے اور جو لوگ اپنے رب کی رضا جوئی کے لئے رات کو نماز پڑھتے رہتے ہیں۔

حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا جس شخص نے اپنے رب کی رضا کے لئے عشاء کی نما ز کے بعد دو یا دو سے زیادہ رکعات نماز پڑھی وہ اس آیت کا مصداق ہے۔ (معالم اتنزیل ج ٣ ص ٤٥٥ )

قتادہ نے کہا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے تھے اس رات سے اپنا حصہ لو خواہ دو رکعت، خواہ چار رکعت۔

حسن بصری نے کہا یہ وہ لوگ ہیں جو رات کو نماز میں قیام کرتے ہیں اور سجدہ کرتے ہیں اور اللہ کے خوف سے ان کی آنکھوں سے آنسو بہ رہے ہوتے ہیں۔ (تفسیر امام ابن ابی حاتم ج ٨ ٢٧٢٣ )

حضرت عثمان بن عفان (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جس شخص نے جماعت کی ساتھ عشاء کی نماز پڑھی تو یہ آدھی رات کے قیام کے برابر ہے اور جس شخص نے صبح کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی تو وہ پوری رات کے قیام کی مثل ہے۔

(صحیح مسلم رقم الحدیث : ٦٥٦، (سنن ترمذی رقم الحدیث :: ٥٥٥، سنن الترمذی رقم الحدیث : ٢٢١، مصنف عبدالرزاق رقم الحدیث : ٢٠٠٨ مسند احمد ج ١ )

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 25 الفرقان آیت نمبر 64