جب رات میں جاگتے تھے تو ابتداء
sulemansubhani نے Tuesday، 16 June 2020 کو شائع کیا.
حدیث نمبر 442
روایت ہے حضرت شریق ہوزنی ۱؎ سے فرماتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ کے پاس گیا میں نے ان سے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات میں جاگتے تھے تو ابتداء کس چیز سے کرتے تھے فرمایا کہ تم نے مجھ سے وہ چیز پوچھی جو تم سے پہلے مجھ سے کسی نے نہ پوچھی ۲؎ جب حضور رات میں جاگتے تو دس بار تکبیر دس بار حمد کہتے اور دس بار “سُبْحٰنَ اﷲِ وَبِحَمْدِہٖ”دس بار “سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوْس” کہتے دس بار استغفار پڑھتے اور دس بار کلمہ پھر دس بار کہتے الٰہی میں دنیا اور قیامت کی تنگی سے تیری پناہ مانگتا ہوں ۳؎ پھر نماز شروع کرتے۔(ابوداؤد)
شرح
۱؎ آپ بڑے پائے کے تابعی ہیں،ہوزن جو قبیلہ ذی کلاع کا بطن ہے اس کی طرف منسوب ہیں۔
۲؎ اس میں سوال کی تعریف ہے کہ رب تعالٰی نے تمہیں اچھی بات پوچھنے کی توفیق دی اس سوال سے صحابہ کرام کا عشق رسول ظاہر ہوتا ہے کہ وہ حضرات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ساری اندرونی و بیرونی زندگی معلوم کرکے اس کی نقل کرنا چاہتے تھے۔
۳؎ دنیا کی تنگی میں یہاں کی آفتیں بیماری اور قرض کی مصیبتیں وغیرہ سب داخل ہیں اور قیامت کی تنگی میں وہاں کی دھوپ اور گرمی حساب میں ناکامی وغیرہ شامل ہے یہ کل سترکلمات ہوئے قربان جاؤں اس سونے اور جاگنے پر۔
ٹیگز:-
حضرت شریق ہوزنی , سُبْحٰنَ اﷲِ وَبِحَمْدِہٖ , حدیث , سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوْس , نبی کریم , نبی کریم ﷺ , حضرت عائشہ , سیدہ عائشہ صدیقہ , رات , استغفار , ابتداء , حمد